Book Name:Ala Hazrat Ka Iman e Kamil
تُو نے باطِل کو مِٹایا اے امام احمدرضا! دِین کا ڈَنکا بَجایا اے امام احمد رضا!
زور باطِل کا، ضَلالت کا تھا، جس دَم ہند میں تُو مجدِّد بَن کے آیا، اے امام احمدرضا!
اہلِ سنّت کا چمن سر سبز تھا، شاداب تھا تازگی تُو اور لایا، اے امام احمد رضا!
تُونے باطِل کو مِٹا کر دِین کو بخشی جِلا سنّتوں کو پھر جِلایا اے امام احمدرضا!([1])
25 صَفَرُ المُظَفَّر کو آپ کا یومِ عرس ہوتا ہے، اَلْحَمْدُ للہ! عاشِقانِ رسول دُھوم دَھام سے اپنے امام، امامِ اہلسنّت سیّدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کا عُرْسِ پاک اور خُوشیاں مَناتے ہیں۔ اللہ پاک اپنے ولئ کامِل سیّدی اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے صدقے ہم سب پر رحمت کی نظر فرمائے، ہمیں عشقِ رسول کی دولت ملے، فتنوں بھرے اس دَور میں ایمان پر اِستقامت (Persistence) اورآخرت میں بِلاحساب جنّت میں داخِلہ نصیب ہو۔
آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم۔
کیا خُوب اہتمام ہے، کیا اِنصرام ہے یومِ رضا ہے چاروں طرف دُھوم دھام ہے
آئیے! قرآنِ کریم کی ایک آیتِ کریمہ کی روشنی میں اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی سیرتِ پاک کے کچھ پہلو سُننے کی سعادت حاصِل کرتے ہیں۔
ہم نے ابتدا میں پارہ: 28، سُوْرَۂ مُجَادَلَۃ کی آیت: 22 کا کچھ حصّہ سننے کی سَعَادت حاصِل کی، اللہ پاک فرماتا ہے:
اُولٰٓىٕكَ كَتَبَ فِیْ قُلُوْبِهِمُ الْاِیْمَانَ وَ اَیَّدَهُمْ بِرُوْحٍ مِّنْهُؕ- (پارہ:28، المجادلہ:22)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: یہ وہ لوگ ہیں جن کے