Book Name:Ala Hazrat Ka Iman e Kamil
حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی شان دیکھئے! ایک نہیں بلکہ 105 عُلُوم میں ایسی مہارت رکھتے ہیں گویا ہر عِلْم میں الگ الگ PhD کئے ہوئے ہوں، صِرْف 68سال دُنیا میں گزارنے والا شخص اتنے عُلُوم پر ایسی کمال مہارت کیسے حاصِل کر سکتا ہے؟ عقل حیران ہوتی ہے، آخر یہی کہتے بنتی ہے کہ آپ پر اللہ پاک کی خاص عِنایات تھیں، ورنہ ایسے کارنامے اللہ پاک کی خاص مدد کے بغیر ممکن نہیں ہیں۔
اب ذرا آپ کے اِیْمانِ کامِل کو دیکھئے! خُود فرماتے ہیں: اگر میرے دِل کے 2ٹکڑے کئے جائیں تو ایک پر لَا اِلٰہَ اِلَّا اللہ اور دوسرے پر مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہ لکھا ہو گا۔([1])
خُدا ایک پر ہو تو اِک پر مُحَمَّد اگر قلب اپنا دو پارا کروں میں([2])
سُبْحٰنَ اللہ...!! کیا شان ہے آپ کے اِیْمانِ کامل کی۔ ویسے آپ بہت عاجِزی کرنے والے تھے مگر اس موقع پر تحدیثِ نعمت کے لئے گویا خُود بتا رہے تھے کہ مجھ پر رَبِّ رحمٰن کا اِنْعام ہے کہ میرے دِل پر اِیمان نقش کر دیا گیاہے۔
میں ستارے بنانے والے کو دیکھ رہا ہوں
واقعہ بڑا مشہور ہے، ایک مرتبہ ایک صاحِب حاضِر ہوئے، جو عِلْمِ نجوم میں بڑی مہارت رکھتے تھے، اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے پوچھا: فرمائیے! بارِش کا کیا انداز ہے؟ کب تک ہو گی؟ نجومی صاحِب نے اپنے عِلْم کے مطابق لکیریں وغیرہ کھینچیں، زائچہ بنایا، سب کچھ حساب کتاب لگانے کے بعد بولے: اِس مہینے میں بارش نہیں ہے، اگلے مہینے ہو گی۔ اعلیٰ