Book Name:Naat e Mustafa Ke Fazail
ان کی اَوْلاد دِکھائی گئی، آپ نے اپنی اَوْلاد میں سے بعض کو بعض سے اَفْضَل دیکھا، پس آپ نے سب سے آخر میں بلند اور روشن نُور دیکھا، عرض کیا: یَا رَبِّ! مَنْ ہٰذَا؟ اے اللہ پاک! یہ کون ہے؟ ارشاد ہوا: اے آدم! یہ آپ کے بیٹے اَحْمَد (صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم) ہیں، یہی اَوَّل ہیں، یہی آخِر ہیں، یہی وہ ہیں جو (روزِ قیامت) سب سے پہلے شفاعت کریں گے، اِنہیں کی شفاعت سب سے پہلے قُبُول کی جائے گی۔([1]) *صحابئ رسول، حضرت جابِر بن عبداللہ رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ پاک کے نبی حضرت آدَم عَلَیْہِ السَّلَام کے دونوں کندھوں کے درمیان لکھا ہوا تھا: مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ خَاتَمُ النَّبِیّٖن مُحَمَّد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اللہ پاک کے رسول اورسب سے آخری نبی ہیں۔([2])
سُبْحٰنَ اللہ! یہ ہے نعتِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم...!! قُدْرت کے قلم نے اَزَل سے ہی مَحْبُوبِ ذِیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی نعتوں کی دُھومیں مچائی تھیں اور اُن پاکیزہ نعتوں میں آپ کے آخری نبی ہونے کو بطورِ خاص بیان کیا گیا تھا۔
نہیں ہے اور نہ ہو گا بعد آقا کے نبی کوئی
وہ ہیں شاہِ رسل ختمِ نبوت اس کو کہتے ہیں
لگا کر پشت پر ُمہرِ نبوت حق تعالیٰ نے
انہیں آخر میں بھیجا خاتمیت اس کو کہتے ہیں([3])