Book Name:Naat e Mustafa Ke Fazail
مٹتا نہیں ہے، فرمایا: یہی حق اور باطِل کی مثال ہے، باطِل چاہے کچھ دَیْر کے لئے چھا جائے، آخِر ختم ہو جاتا ہے اور حق کی یہ شان ہے کہ اسے جتنا چھپاؤ! اتنا نکھر کر سامنے آتا ہے، اسے جتنا دبانے کی کوشش کرو! اُتنا ہی اُبھرتا ہے۔
اب ذرا غور فرمائیے! *ایک طرف مثال کے ذریعے سمجھایا گیا کہ *حق کبھی چھپتا نہیں ہے * حق کبھی دبتا نہیں * حق کبھی مٹتا نہیں ہے *دوسری طرف *نعتِ مصطفےٰ کو *اَوْصافِ مصطفےٰ کو *کمالاتِ مصطفےٰ کو حق فرمایا جا رہا ہے، اِن دونوں کو مِلاؤ! نتیجہ کیا نکلے گا؟ یہی کہ *نعتِ مصطفےٰ حق ہے یہ کبھی مٹ نہیں سکتی *اَوْصافِ مصطفےٰ حق ہیں، یہ کبھی چھپ نہیں سکتے *کمالاتِ مصطفےٰ حق ہیں، یہ کبھی ختم نہیں ہو سکتے۔
تُو گھٹائے سے کسی کے نہ گھٹا ہے نہ گھٹے جب بڑھائے تجھے اللہ تَعَالیٰ تیرا([1])
پیارے اسلامی بھائیو! زمانہ گواہ ہے، ابوجہل سے لے کر آج تک ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں لوگ آئے، وقت کے بڑے بڑے بادشاہوں نے ذِکْرِ مصطفےٰ کو روکنے کی کوشش کی *ذِکْرِ مصطفےٰ، محفلِ میلادِ مصطفےٰ، محفلِ کمالاتِ مصطفےٰ پر بدعت کے فتوے بھی لگے *عالمی سطح پر پیارے نبی، رسولِ ہاشمی، مکی مَدَنی، مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی معاذَاللہ! گستاخیاں بھی ہوتی ہیں *گستاخانہ خاکے بھی بنائے جاتے ہیں *دُنیا کی بڑی بڑی طاقتیں زَور لگاتی ہیں کہ کہیں کسی طرح ذِکْرِ مصطفےٰ کم ہو جائے *کسی طرح محبّتِ مصطفےٰ کم ہو جائے مگر رَبِّ رحمٰن کا فضل ہے، ساڑھے 14سو سال ہونےکو ہیں، ذِکْرِ مصطفےٰ نہ کبھی کم ہوا ہے، نہ قیامت تک کم ہو گا، اَلْحَمْدُ للہ! یہ ذِکْر دِن بہ دِن بڑھتا ہی چلا جا رہا ہے۔