Ghous e Pak Ki Dilon Par Hukumat

Book Name:Ghous e Pak Ki Dilon Par Hukumat

ہے*کونسی چیز نفع دے گی*آخرت میں نَجات کا دار و مدار کس بات پر ہے؟*ایمان کیا ہے؟*نیکی کِسے کہتے ہیں؟*باطنی بیماریاں کیا ہیں؟*ان کے عِلاج کیا ہیں؟ وغیرہ وغیرہ یہ سب معلومات ہمیں کہاں سے ملتی ہیں؟ قرآنِ کریم سے،حدیثوں سے، عُلَمائے دِین کی لکھی ہوئی کتابوں سے ملتی ہیں اور اسی کو عِلْمِ دِین کہا جاتا ہے۔

لہٰذا ضرورتًا شریعت کے دائرے میں رہتے ہوئے، دُنیوی عُلُوم پڑھنا اگرچہ جائِز ہے مگر اُخْروی لحاظ سے فضیلت صِرْف عِلْمِ دین ہی کی ہے۔

عِلْمِ دِین کے نِرالے فضائل

حضرت مُعاذ بن جبل رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے، رسولِ اکرم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے فرمایا: عِلْم حاصِل کرو! کیونکہ*اللہ پاک کی رضا کے لئے عِلْم سیکھنا خوفِ خُدا ہے*عِلْم کی تلاش عبادت ہے*عِلْم کی تکرار کرنا(یعنی سبق یاد کرنے کے لئے بار بار پڑھنا) تسبیح ہے*بےعِلْم کو عِلْم سکھانا صَدَقہ ہے*عِلْم کو اس کے اَہْل پر خرچ کرنا نیکی ہے*عِلْم حلال و حرام کی پہچان کا ذریعہ ہے*عِلْم اَہْلِ جنّت کے راستے کا نشان ہے*عِلْم باعِثِ راحت ہے*عِلْم رفیقِ سفر ہے*عِلْم تنہائی کا ساتھی ہے*عِلْم تنگدستی و خوشحالی میں راہنما ہے*عِلْم دشمنوں کے مقابلے میں ہتھیار ہے*عِلْم دوستوں کے نزدیک زینت ہے*اللہ پاک عِلْم کے ذریعے قوموں کو بلندی عطا فرماتا ہے*اللہ پاک عِلْم کے ذریعے سے قوموں کو امام بنا دیتا ہے، پھر ان کی پیروی کی جاتی ہے*عُلَما کی رائے کو حرفِ آخر سمجھا جاتا ہے*فرشتے عُلَما کی دوستی میں رغبت کرتے ہیں*عُلَما کے لئے ہر خشک و تَر، یہاں تک کہ سمندر کی مچھلیاں اور خشکی کے جانور، سب دُعائے مغفرت کرتے ہیں*عِلْم دِل کی زِندگی ہے*عِلْم اندھیرے میں آنکھوں کا نور ہے*عِلْم کے ذریعے بندہ اولیائے کرام کی منازِل کو