Book Name:Toba Tumhare Liye Behtar Hai
بنی اسرائیل کو یاد دِلائیے! کون سا واقعہ؟
قَالَ مُوْسٰى لِقَوْمِهٖ (پارہ:1،البقرۃ:54)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا
یعنی وہ واقعہ کہ جب حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے اپنی قوم سے فرمایا۔ اس جگہ قوم سے مُراد بنی اسرائیل کے وہ لوگ ہیں، جنہوں نے بچھڑے کی پُوجا کی تھی، جو اس شرک سے مَحْفُوظ رہے تھے، وہ مراد نہیں ہیں۔([1]) حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام نے انہیں کیا فرمایا؟
یٰقَوْمِ اِنَّكُمْ ظَلَمْتُمْ اَنْفُسَكُمْ بِاتِّخَاذِكُمُ الْعِجْلَ فَتُوْبُوْۤا اِلٰى بَارِىٕكُمْ فَاقْتُلُوْۤا اَنْفُسَكُمْؕ-ذٰلِكُمْ خَیْرٌ لَّكُمْ عِنْدَ بَارِىٕكُمْؕ فَتَابَ عَلَیْكُمْؕ-اِنَّهٗ هُوَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ(۵۴) (پارہ:1،البقرۃ:54)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اے میری قوم! تم نے بچھڑے (کو معبود) بنا کر اپنی جانوں پر ظُلم کیا لہٰذا (اب) اپنے پیدا کرنے والے کی بارگاہ میں توبہ کرو (یوں) کہ تم اپنے لوگوں کو قتل کرو، یہ تمہارے پیدا کرنے والے کے نزدیک تمہارے لیے بہتر ہے تو اس نے تمہاری توبہ قبول کی، بیشک وہی بہت توبہ قبول کرنے والا، مہربان ہے۔
یعنی اے میری قوم! تم نے بچھڑے کی پُوجا کر کے بہت بڑا شرک کیا ہے، اب تم اپنے اِس گُنَاہ سے توبہ کرو! اس توبہ کا طریقہ یہ ہو گا کہ وہ لوگ جنہوں نے بچھڑے کی پُوجا نہیں کی تھی، وہ بچھڑا پوجنے والوں کو قتل کریں گے، یہ قتل ہونا تمہاری بخشش کا ذریعہ بنے گا، اس کے نتیجے میں تم آخرت کے عذاب سے بچ جاؤ گے۔ اے میری قوم! یہ کام کر لو! یہ اللہ پاک کے ہاں تمہارے لئے بہتر ہے، اس کی بَرَکت سے اللہ پاک تمہاری تَوبہ قُبُول فرمائے گا، بیشک اللہ پاک بخشنے والا، مہربان ہے۔