Book Name:Toba Tumhare Liye Behtar Hai
ہوئے ہے ؟تُو مجھے اپنا حال سنا۔ نوجوان نے کہا: اور تو مجھے کچھ معلوم نہیں لیکن ایک کنیز سے خوفِ خدا کی بات سُن کر میں نے توبہ ضرور کی تھی۔ قاصد نے فرمایا: تو نے سچ کہا، اللہ پاک کے حُضُوْر جو مرتبہ ومقام توبہ کرنے والے کا ہے وہ کسی اور کا نہیں ہے۔([1])
پتا چلا؛ تَوبَہ کرنے والا بہت اُونچے دَرْجے والا ہوتا ہے *جو تَوبَہ کرتا ہے، اسے کامیابی ملتی ہے *جو تَوبَہ کرتا ہے، اللہ پاک اسے اپنا مَحْبُوب بنا لیتا ہے *اس پر رحمت برستی ہے *اس کے گُنَاہ مِٹا دئیے جاتے ہیں *روزِ قیامت اُسے جنّت عطا کی جائے گی *جہنّم سے چھٹکارا نصیب ہو گا *اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! دُنیا بھی سَنْور جائے گی اور آخرت بھی بہتر ہو جائے گی۔
افسوس! *ہم لوگ غفلت میں رہتے ہیں *گُنَاہ کر کر کے دِل ایسا بیمار ہوا ہے، گُنَاہوں کی لَتْ ایسی پڑی ہے کہ دِل تَوبَہ کی طرف مائِل ہوتا ہی نہیں ہے *لمبی اُمِّیدَیں ہیں، یُوں سوچ بنی رہتی ہے کہ گویا ہمیشہ اسی دُنیا میں رہنا ہے، موت تَو آنی ہی نہیں ہے *اللہ پاک رحمٰن ہے، بخش ہی دے گا یہ کہہ کر دِل کو جھوٹی تسلی دے لیتے ہیں، اس کے عذاب سے ڈرتے نہیں ہیں *بُرے دوستوں کی صحبت نیکی کی طرف آنے نہیں دیتی *کبھی گھر والوں سے شرماتے ہیں *کبھی دُنیا سے شرماتے ہیں *ہائے! میں نے تَوبَہ کر لی تو لوگ کیا کہیں گے؟ ایسی باتیں سوچ کر ہم تَوبَہ جیسی عظیم نعمت سے مَحْرُوم رہ جاتے ہیں