Book Name:Toba Tumhare Liye Behtar Hai
روایات میں ہے کہ بنی اسرائیل نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی یہ بات مان لی، یُوں صبح سے شام تک 70 ہزار اسرائیلی قتل کئے گئے۔ تب حضرت موسیٰ اور حضرت ہارون علیہما السَّلَام نے گِڑگِڑاتے ہوئے بارگاہِ حق میں ان کی معافی کی التجاء کی۔ اس پر وحی آئی کہ جو قتل ہوچکے وہ شہید ہوئے اور باقی بخش دئیے گئے، قاتل و مقتول سب جنتی ہیں۔([1])
پیارے اسلامی بھائیو! اس آیتِ کریمہ سے ہمیں چند سبق سیکھنے کو ملے۔
(1):تَوبَہ تمہارے لئے بہتر ہے
اس آیت میں ارشاد ہوا:
ذٰلِكُمْ خَیْرٌ لَّكُمْ (پارہ:1، البقرۃ:54)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: یہ تمہارے پیدا کرنے والے کے نزدیک تمہارے لیے بہتر ہے۔
پتا چلا؛ گُنَاہ چھوڑنا، اللہ پاک کے حُضُور تَوبَہ کرنا ہمارے حق میں بہتر ہے۔ اس کی برکت سے دِین و دُنیا کی بےشمار بھلائیاں نصیب ہوتی ہیں۔
توبہ کرنے والا اللہ پاک کا محبوب ہے
اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:
اِنَّ اللّٰهَ یُحِبُّ التَّوَّابِیْن (پارہ:2، البقرۃ:222)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: بیشک اللہ بہت توبہ کرنے والوں سے محبّت فرماتا ہے۔
پتا چلا؛ جو بندہ کثرت سے توبہ کیا کرتا ہے، اللہ پاک اسے اپنا مَحْبُوب بنا لیتا ہے۔