Book Name:Toba Tumhare Liye Behtar Hai
عبادات ہیں۔([1]) لہٰذا ہمیں چاہئے کہ گُنَاہ نہ ہو، پِھر بھی تَوْبَہ کرتے رہا کریں۔
سُبْحٰنَ اللہ! اللہ پاک ہمیں سچّی توبہ کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
سَر پچھاڑو گے پَر کچھ نہ کر پاؤ گے بے حَد اپنے گُناھوں پہ پچھتاؤ گے
بال جَھڑ جائیں گے، کَھال اُدھڑ جائیگی کیڑے پَڑ جائیں گے، نَعْش سڑ جائیگی
مَت گُناھوں پہ ہو بھائی! بے باک تُو بُھول مَت یہ حقیقت کہ ہے خاک تُو
تَھام لے دامنِ شاہِ لَوْلَاک تُو سچّی تَوْبَہ سے ہو جائے گا پاک تُو([2])
پیارے اسلامی بھائیو! عام طور پر کہا جاتا ہے: عزّت دوبارہ نہیں ملتی۔ ہو سکتا ہے محاورۃً کسی حد تک یہ بات دُرُست بھی ہو، البتہ اللہ پاک کی کرم نوازیوں کو دیکھا جائے، بزرگانِ دِین کے حالاتِ زندگی پڑھے جائیں تو پتا چلتا ہے کہ اگر آدمی راستہ درست اختیار کرے تو گئی ہوئی عزّت بھی دوبارہ مِل جاتی ہے۔ ایک خُوبصُورت واقعہ سنیئے! حضرت حبیب عجمی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ بہت بڑے ولئ کامِل ہوئے ہیں، بصرہ شہر کے رہنے والے تھے، توبہ کرنے سے پہلے آپ بہت امیر تھے اور لوگوں کو سُود پر قرضے دیا کرتے تھے، حال ایسا تھا کہ جب کسی مقروض سے قرضے کی رقم واپس لینے جاتے اور وہ نہ دے پاتا تو اس سے اپنا وقت ضائع ہونے کا جُرمانہ بھی وُصُول کیا کرتے تھے، ایک مرتبہ آپ کسی مقروض کے ہاں پہنچے، دروازے پر دستک دی، وہ مقروض خود تو گھر پر موجود نہیں تھا، البتہ اس کی بیوی نے کہا کہ میرا شوہر تو گھر پر