Book Name:Toba Tumhare Liye Behtar Hai
اللہُ اکبر! دیکھئے! یہ کتنی اُونچی شان ہے، اللہ پاک کا مَحْبُوب یعنی پیارا بن جانا کوئی آسان بات تو نہیں ہے، یہ کوئی معمولی رُتبہ تو نہیں ہے، اللہ پاک تمام جہانوں کا رَبّ ہے، سب جہانوں کا خالِق ہے، جو اس مالِکِ کریم کا پیارا ہو جائے، اس کے پاس کمی ہی کس چیز کی رہ جائے گی...؟ صُوفیائے کرام فرماتے ہیں: مَنْ لَہُ الْمَوْلیٰ فَلَہُ الْکُلّ جو اللہ پاک کا ہو جائے، سب کچھ اُسی کا ہو جاتا ہے۔([1])
پتا چلا؛ تَوبہ وہ عظیم نعمت ہے کہ جو بندہ توبہ کرتا ہے، وہ اللہ پاک کا مَحْبُوب ہو جاتا ہے اور جو اللہ پاک کا مَحْبُوب ہو جائے، اُسے یہ رُتبہ ملتا ہے کہ سب کچھ اُسی کا ہو جاتا ہے، نہ اُسے دُنیا میں کچھ کمی رہتی ہے، نہ آخرت کا کوئی خطرہ رہ جاتا ہے۔
مَت گُناہوں پہ ہو بھائی بے بَاک تُو بُھول مَت یہ حقیقت کہ ہے خَاک تُو
تَھام لے دَامَنِ شاہِ لَوْلَاک تُو سچّی تَوبہ سے ہو جائے گا پاک تُو([2])
حضرت فضیل بن عیاض رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ توبہ سے پہلے ڈاکو تھے، جب آپ رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے توبہ کر لی تو جن کے جانی مالی حقوق آپ پر آتے تھے، اُن سے مُعَافِی تلافی کی۔ اِسی سلسلے میں ایک غیر مُسْلِم سے بھی اپنا حق مُعَاف کروانے گئے۔ وہ بولا: اے فضیل! میں نے قسم کھائی تھی کہ جب تک آپ میرا مال نہیں لوٹاؤ گے، میں آپ کو مُعَاف نہیں کروں گا، آپ یُوں کیجئے! اندر کمرے میں جائیے! فُلاں جگہ پیسوں کی تھیلی رکھی ہے، وہ لا کر مجھے دے دیجئے! یُوں میری قسم پُوری ہو جائے گی، پِھر میں آپ کو مُعَاف کر دوں گا۔حضرت