Book Name:Khudai Ahkam Badalne Ka Wabal
پلیٹ فارمز کے ذریعے اپنے پیاروں کے ساتھ شیئر کر سکتے ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے ایک شرعِی مسئلہ عرض کرتا ہوں:
(درست شرعی مسئلہ اور عوام میں پائی جانے والی غلط فہمی کی نشاندہی)
مسئلہ: سجدے میں ناک کی ہڈّی اور پیشانی جمانا ضروری ہے
وضاحت: یہ عمُوماً دیکھا گیا ہے کہ لوگ سجدے میں پیشانی تَو لگا لیتے ہیں، ناک اُٹھائے رہتے ہیں یا بعض لوگ ناک کی صِرْف نَوک لگاتے ہیں، ہڈی نہیں لگاتے۔ یاد رکھئے! سجدے میں ناک کو اتنا دبانا کہ سخت ہڈّی زمین پر لگے، یہ واجب ہے۔ یونہی آج کل جیسے پاکستان میں سردیاں شروع ہو رہی ہیں، عمومًا مسجدوں میں موٹے قالین، پِھر ان کے نیچے فوم بچا دئیے جاتے ہیں۔ ان فوم والے قالینوں پر سجدہ کرنے میں بڑی احتیاط کی ضرورت رہتی ہے، شرعِی مسئلہ یہ ہے کہ اگر سجدے میں پیشانی (یعنی ماتھے کی ہڈّی) خُوب نہ دَبی تو نماز ہی نہیں ہو گی اور اگر ناک کی ہڈّی خُوب نہ دَبی تو نماز مکروہِ تحریمی، واجِبُ الْاِعَادہ ہو گی، یعنی ایسی نماز کو دوبارہ پڑھنا واجب ہے۔ لہٰذا فَوم پر سجدہ کریں، قالین پر کریں، بہت موٹی جائے نماز پر سجدہ کریں تو بڑی احتیاط کے ساتھ پیشانی اور ناک کو خُوب دبائیں یہاں تک کہ زمین کی سختی محسوس ہونے لگ جائے۔([1]) اللہ پاک ہمیں دُرست اسلامی اَحْکام سیکھنے اور ان پر عمل کرنے کی توفیق نصیب فرمائے۔