Book Name:Khudai Ahkam Badalne Ka Wabal
ہے، جو لوگ اللہ پاک کے اَحْکام کو بدلتے ہیں، وہ عذابِ اِلٰہی کے حقدار ہیں۔ اِس لئے ہم پر لازِم ہے کہ اللہ پاک نے، اس کے پیارے مَحْبُوب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے جو حکم جیسے دِیا ہے، اُسے ویسے ہی مانیں اور اُس پر عَمَل کریں۔
قرآنِ کریم میں ہے کہ اللہ پاک نے بنی اسرائیل پر لعنت برسائی، اُس کے اَسباب کیا تھے؟ فرمایا:
یُحَرِّفُوْنَ الْكَلِمَ عَنْ مَّوَاضِعِهٖۙ-وَ نَسُوْا حَظًّا مِّمَّا ذُكِّرُوْا بِهٖۚ- (پارہ:6، المائدۃ:13)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: وہ اللہ کی باتوں کو ان کے مقامات سے بدل دیتے ہیں اور انہوں نے ان نصیحتوں کا بڑا حصہ بُھلا دیا جو انہیں کی گئی تھیں
یعنی بنی اسرائیل پر لعنت برسنے کے بہت سارے اَسباب میں سے 2یہ بھی ہیں: (1):یہ اللہ پاک کے اَحْکام کو بدل دیتے تھے (2):جو حکم دیا جاتا تھا، اس پر عَمَل چھوڑ دیتے تھے۔
معلوم ہوا؛ خُدائی اَحْکام کو بدل دینا اللہ پاک کی رحمت سے دُور ہونے اور لعنت برسنے کا سبب ہے۔
خُدائی اَحْکام بدلنے کی چند مثالیں
آہ! افسوس! آج کل ہمارے ہاں بھی یہ انداز لوگوں کا بنتا جا رہا ہے، اللہ پاک کے اَحْکام پر بھی اپنی خواہشات کے مطابق عَمَل کرتے ہیں۔ یعنی اپنی مرضِی کے مُطَابق تبدیلیاں اور اُونچ نیچ کر لیتے ہیں۔ مثلاً *حکم تھا کہ غیر مسلموں سے دوستی نہ لگاؤ! ہمارے ہاں انہی کے نقشِ قدم پر لوگ چلتے ہیں، ان سے محبتوں کے اظہار کرتے ہیں، ان سے