Book Name:Khudai Ahkam Badalne Ka Wabal
قَالَ اللہُ تَبَارَکَ وَ تَعَالٰی فِی الْقُرْآنِ الْکَرِیْم(اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے):
وَ اِذْ قُلْنَا ادْخُلُوْا هٰذِهِ الْقَرْیَةَ فَكُلُوْا مِنْهَا حَیْثُ شِئْتُمْ رَغَدًا وَّ ادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا وَّ قُوْلُوْا حِطَّةٌ نَّغْفِرْ لَكُمْ خَطٰیٰكُمْؕ-وَ سَنَزِیْدُ الْمُحْسِنِیْنَ(۵۸) فَبَدَّلَ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا قَوْلًا غَیْرَ الَّذِیْ قِیْلَ لَهُمْ فَاَنْزَلْنَا عَلَى الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا رِجْزًا مِّنَ السَّمَآءِ بِمَا كَانُوْا یَفْسُقُوْنَ۠(۵۹) (پارہ:1، البقرۃ:58و59)
صَدَقَ اللہُ الْعَظِیْم وَ صَدَقَ رَسُوْلُہُ النَّبِیُّ الْکَرِیْم صلّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اور جب ہم نے انہیں کہا کہ اس شہر میں داخِل ہوجاؤ پھر اس میں جہاں چاہو بے روک ٹوک کھاؤ اور دروازے میں سجدہ کرتے داخل ہونااور کہتے رہنا، ہمارے گناہ معاف ہوں، ہم تمہاری خطائیں بخش دیں گے اور عنقریب ہم نیکی کرنے والوں کو اور زیادہ عطا فرمائیں گے۔ پھر ان ظالموں نے جو اُن سے کہا گیا تھا اسے ایک دوسری بات سے بدل دیاتو ہم نے آسمان سے ان ظالموں پر عذاب نازل کردیاکیونکہ یہ نافرمانی کرتے رہے تھے۔
پیارے اسلامی بھائیو! بنی اسرائیل نے جُرْم کیا، اللہ پاک اور اس کے نبی حضرت موسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام کی نافرمانی کی، اِس کے نتیجے میں اُنہیں تِیْہ نامی میدان میں قید کر دیا گیا، یہ لوگ 40 سال تک یہاں قید رہے، اِرْدگرد دِیواریں نہیں تھیں، باڑ نہیں لگائی گئی تھی، بس یہ اللہ پاک کی قُدرت تھی کہ یہ لوگ جتنی بھی کوشش کرتے، اِس میدان سے نکل نہیں سکتے تھے۔ آخر اُن کی یہ قید ختم ہوئی اور اللہ پاک نے اُنہیں بَیْتُ الْمُقَدَّس جانے کا حکم