Book Name:Khudai Ahkam Badalne Ka Wabal
حکم دیا گیا ہے *اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں فرمایا ہے:
اِنَّ الصَّلٰوةَ كَانَتْ عَلَى الْمُؤْمِنِیْنَ كِتٰبًا مَّوْقُوْتًا(۱۰۳) (پارہ:5، النساء: 103)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: بیشک نماز مسلمانوں پر مقررہ وقت میں فرض ہے۔
شریعت نے نمازوں کے اَوْقات مقرر کئے، ہر ہر نماز کا الگ الگ وقت اور حساب بتایا، بعض لوگ کیا کرتے ہیں؟ 2، 2نمازیں مِلا کر پڑھتے ہیں، ظہر کی نماز جان بُوجھ کر چھوڑ دی، چلو عصر اور ظہر ایک ساتھ پڑھیں گے، مغرب جان بُوجھ کر چھوڑ دی کہ عشا کے ساتھ پڑھیں گے، پِھر ایسا بھی نہیں کہ ظُہر چونکہ اس کے وقت پر نہیں پڑھی گئی تو لہٰذا اُس کو قضا کر کے پڑھیں...!! نہیں، نہیں...!! ادا ہی کی نیت سے پڑھتے ہیں۔
حالتِ جنگ میں بھی نماز کی اہمیت
ایک مرتبہ جنگ کا موقع تھا، غیر مسلموں نے آپس میں سازش رچائی کہ عصر کا وقت ہونے والا ہے، مسلمانوں کو نماز بہت پیاری ہے، یہ نماز پڑھیں گے، اس وقت ہم اُن پر حملہ کریں گے۔ یہ انہوں نے سازش کی، ادھر اللہ پاک نے حضرت جبریل امین عَلَیْہِ السَّلَام کو بھیج دیا، پانچویں سپارے کی آیات نازِل ہوئیں، اس میں اللہ پاک نے نمازِ خوف کا پُورا طریقہ بتایا کہ جب ایسا مُعَاملہ آجائے، اس وقت 2گروہوں میں بٹ جاؤ! ایک گروہ جماعت میں شامِل ہو، امام کے ساتھ ایک رکعت پڑھے، دوسرا گروہ دشمن کے مقابلے پر رہے، پِھر پہلا گروہ دُشمن کے مقابلے پر آئے اور دوسرا امام کے ساتھ جماعت میں شامِل ہو،([1]) یہ ایک پُورا طریقہ ہے جو قرآنِ کریم میں تفصیل کے ساتھ بتایا گیا، یہاں سے آپ