Khudai Ahkam Badalne Ka Wabal

Book Name:Khudai Ahkam Badalne Ka Wabal

ہے۔ مزید فرمایا: اللہ پاک نے اَہْلِ ایمان کے لئے اسے رحمت بنایا ہے، کوئی مومن ایسا نہیں جو طاعُون میں پھنس جائے، پِھر اپنے شہر ہی میں صبر سے ٹھہرا رہے اور یہ سمجھے کہ اللہ پاک نے جو لکھ دی ہے، اس کے سوا کوئی تکلیف مجھے نہیں پہنچ سکتی، ایسے بندۂ مؤمن کو شہید کے برابر ثواب ملے گا۔([1])  

پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے! یہ بھی کیسی کرم نوازی ہے، طاعُون ہم سے پہلوں کے لئے عذاب تھا مگر رحمتِ دوجہاں صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے صدقے اِس اُمّت کے لئے اُسے رحمت بنایا گیا ہے یعنی اللہ نہ کرے کسی مسلمان کو طاعُون ہو جائے، پھر وہ اُس پر صبر کرے، اُسی حالت میں مر جائے تو شہید کے برابر ثواب پالے گا۔

یہ لادوا ہے مرض ہمارا، طبیب کیوں  کر کریں گے چارہ

علاج میرا کریں گے آقا، طبیبِ دل ہیں، حکیم بھی ہیں

میں  اُن کا بندہ،  وہ میرے مولیٰ، وہ میرے مالِک، میں  ان کا بَرْدَہ(غُلام)

خدا  کے  فضل  و  کرم  سے  آقا،  حَفِیْظ  بھی  ہیں،   کریم  بھی  ہیں([2])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

بابَرَکت جگہوں کا اَدَب کیجئے!

پیارے اسلامی بھائیو! اس جگہ ایک سُوال ہے: توبہ کہیں بھی کی جائے، اللہ پاک سُنتا، جانتا، دیکھتا ہے، تَوبَہ قُبُول بھی فرماتا ہے۔ پھر بنی اسرائیل کو بَیْتُ الْمَقْدَس میں بھیج کر، دروازے میں داخِل ہوتے وقت گُنَاہوں کی مُعَافِی مانگنے اور شہر میں اَدَب کے ساتھ


 

 



[1]...بخاری، کتاب الطب، باب اجر الصابر فی الطاعون، صفحہ:1450، حدیث:5734۔

[2]...قبالۂ بخشش، صفحہ:209-210 ملتقطًا۔