Book Name:Khudai Ahkam Badalne Ka Wabal
نوجوان عِبَادت و ریاضت میں مَصْرُوف ہو گئے۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ! اندازہ لگائیے! وَلِیّوں کی چُھوئی ہوئی چیزوں کی یہ بَرَکت ہے، حضرت بِشْر حَافِی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے اُس تربُوز کو صِرْف ہاتھ لگایا تھا، نوجوانوں نے اس کا ادب کیا تو تَوْبَہ کی توفیق مِل گئی تو *جہاں یہ وَلِیْ، اللہ پاک کے نیک بندے خُود موجود ہوں * جہاں ان کے مزارات ہوں، بندہ وہاں پہنچے، ان کے شہر کی عزّت کرے، ان سے نسبت رکھنے والی چیزوں کی عزّت کرے، اس پر کیوں کرم نہیں ہو گا؟ اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! اللہ پاک کی رحمت ضرور بَرسے گی اور دُنیا کے ساتھ ساتھ آخرت بھی سَنْور جائے گی۔
اللہ پاک ہمیں نیک لوگوں، نبیوں، ولیوں، صحابہ اور اَہْلِ بیتِ پاک کا ادب و احترام کرنے، اُن کے تبرکات سے فیض پانے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم۔
پیارے اسلامی بھائیو! اللہ پاک نے فرمایا:
فَبَدَّلَ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا قَوْلًا غَیْرَ الَّذِیْ قِیْلَ لَهُمْ فَاَنْزَلْنَا عَلَى الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا رِجْزًا مِّنَ السَّمَآءِ بِمَا كَانُوْا یَفْسُقُوْنَ۠(۵۹) (پارہ:1، البقرۃ:59)
تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: پھر ان ظالموں نے جو اُن سے کہا گیا تھا اسے ایک دوسری بات سے بدل دیا تو ہم نے آسمان سے ان ظالموں پر عذاب نازِل کر دیا کیونکہ یہ نافرمانی کرتے رہے تھے
یہاں سے مَعْلُوم ہوا کہ اللہ پاک کے اَحْکام کو جُوں کا تُوں(As it is) ماننا ضروری