Bani Israel Ki Gaye

Book Name:Bani Israel Ki Gaye

شرط یہ ہے کہ ماں سے پوچھے بغیر ہی بیچ دو۔ نوجوان نے اب بھی انکار کر دیا، کہا: ماں سے پوچھے بغیر سودا پکّا نہیں کروں گا۔ پھر ماں کے پاس پہنچا، ماں بڑی نیک اور عقلمند تھی، معاملہ سمجھ گئی، بولی: بیٹا...!! یہ خریدار کوئی انسان نہیں بلکہ مجھے لگتا ہے کہ انسانی شکل میں فرشتہ ہے۔ اب اُس سے ملو تو کہنا: کیا آپ مجھے گائے بیچنے کی اجازت دیتے ہیں؟ لڑکے نے ایسا ہی کیا۔ اب خریدارنے کہا: میں واقعی فرشتہ ہوں، تم ابھی گائے نہ بیچو...! عنقریب بنی اسرائیل کو اس گائے کی ضرورت پڑے گی، تب بیچنا اور اِس گائے کی کھال بھر کر سونا قیمت رکھنا۔ لڑکے نے بات مان لی۔  

ادھر بنی اسرائیل گائے کی تلاش میں تھے، ڈھونڈتے ڈھونڈتے اُسی گائے والے کے پاس پہنچے، اُس نے قیمت رکھ دِی کہ اِس گائے کی کھال بھر کر سونا لُوں گا۔ انہیں تو ضرورت تھی ۔ چنانچہ مُنہ مانگی قیمت دِی،([1]) گائے خریدی، اسے ذَبْح کیا، اب حکم ہوا:

اضْرِبُوْهُ بِبَعْضِهَاؕ- (پارہ:1، البقرۃ:73)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اس مقتول کو اس گائے کا ایک ٹکڑا مارو۔

یعنی اِس گائے کے گوشت کا ایک حِصَّہ اُس لاش کے ساتھ لگاؤ! چنانچہ جونہی گائے کے گوشت کی بَوٹی لاش کو لگائی گئی، مُردَہ اُٹھ کر بیٹھ گیا، اب اُس نے اپنے قاتِل کا نام بتایا، پِھر موت کی نیند سو گیا۔([2])   اللہ پاک نے فرمایا:

كَذٰلِكَ یُحْیِ اللّٰهُ الْمَوْتٰىۙ-وَ یُرِیْكُمْ اٰیٰتِهٖ لَعَلَّكُمْ تَعْقِلُوْنَ(۷۳) (پارہ:1، البقرۃ:73)

تَرْجَمَۂ کَنْزُالْعِرْفَان: اسی طرح اللہ مُردوں کو زِندہ کرے گا اور وہ تمہیں اپنی نشانیاں دکھاتا ہے تاکہ تم سمجھ جاؤ۔


 

 



[1]...تفسیر بغوی، پارہ:1، سورۂ  بقرۃ، زیرِ آیت:67، جلد:1، صفحہ:61و 62 خلاصۃً۔

[2]... تفسیر طبری، پارہ:1، سورۂ بقرۃ، زیرِ آیت:73، جلد:1، صفحہ:403، رقم:1312۔