Faizan e Khadija tul Kubra

Book Name:Faizan e Khadija tul Kubra

وضاحت:بے کسوں کے آقا،دو عالَم کے مولا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کے غم کی رفیق،آپ کے سکون کا سبب،شریکِ حیات،اہلِ ایمان کی پہلی ماں،اہلِ ایمان کی بہترین پناہ گاہ اور مصطفےٰ جانِ رحمت، شمعِ بزمِ ہدایت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کے ساتھ رہنے کا حق ادا کرنے والی شخصیت حضرت خدیجۃُ الکبریٰ    رَضِیَ اللہُ عنہا   پر لاکھوں سلام ہوں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

(4):پیارے آقا کے پیارے اَخْلاق

پیارے اسلامی بھائیو! حضرت خدیجہ    رَضِیَ اللہُ عنہا  نے اس موقع پر پیارے آقا  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کے 5پیارے پیارے اَخْلاق کا ذِکْر کیا۔ سُبْحٰنَ اللہ! کیسے پیارے پیارے اَخْلاق ہیں؛ (1):آپ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  صلہ رحمی فرمانے والے ہیں  (2):کمزوروں کا بوجھ اُٹھانے والے ہیں  (3):محتاجوں کے لئے کمانے والے  (4):مہمان نوازی فرمانے والے  اور (5):راہِ حق میں مشکلات برداشت فرمانے والے ہیں۔

پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے یتیم کی مدد فرمائی

روایات میں ہے: مکۂ مکرمہ میں ایک یتیم بچہ تھا، اِس اُمّت کے فِرعون یعنی مکہ پاک کے بہت بڑے غیر مُسْلِم  اَبُوجَہْل نے اس یتیم کی پرورش کی ذِمَّہ داری اپنے سَر لے لی اور وہ سارا مال جو اس بچے کو وراثت میں ملا تھا، وہ بھی اپنے قبضے میں کر لیا۔

اب چاہئے تو یہ تھا کہ اَبُوجَہْل اس یتیم بچے کی اچھی طرح سے دیکھ بھال کرتامگریہ بدبخت غیر مُسْلِم  تھا،اس کے دِل میں حِرْص و ہوَس بھری ہوئی تھی،اس نے یتیم کی پرورش کرنے کی بجائے، اُلٹا اس کے مال پر قبضہ جما لیا۔ ایک دِن وہ یتیم بچہ  اس کے پاس آیا اور اپنامال