Book Name:Faizan e Khadija tul Kubra
یہ دیکھ کر قریش کے لوگ حیران رہ گئے،جب انہوں نے اَبُوجَہْل سے ماجرا پوچھا تو وہ بولا:خدا کی قسم!میں نے مُحَمَّد صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے دائیں اور بائیں ایک نیزہ دیکھا، مجھے یہ ڈر لگا کہ اگر میں نے ان کی بات نہ مانی تو یہ نیزہ مجھے پھاڑ ڈالے گا۔([1])
مُعْطِی مطلب تمہارا ہر اِشارہ ہو گیا جب اِشارہ ہو گیا،مطلب ہمارا ہو گیا
ڈوبتوں کا یانبی کہتے ہی بیڑا پار تھا غم کِنارے ہو گئے، پیدا کِنارہ ہو گیا
نام تیرا، ذِکْر تیرا، تُو ترا پیارا خیال ناتوانوں، بےسہاروں کا سہارا ہو گیا([2])
وضاحت:یا رسولَ اللہ ِ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم !آپ ایسے عطا کرنے والے ہیں کہ جب آپ کا اشارہ ہو جاتا ہے ہم نکّموں کی بگڑی بن جاتی ہے ، بے کس و ناتواں جن کی کشتی غم و پریشانی کے سمندر میں ڈول رہی تھی جیسے ہی یا نبی اللہ کا نعرہ لگایا فوراً غم دور ہو گئے، اے میرے پیارے آقا صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! آپ کا پیارا پیارا نام پاک ، آپ کا ذکرِ خیر، آپ کا پیارا پیارا تصور ہی ہم بے سہاروں غم کے ماروں کا آسراہے۔
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
سُبْحٰنَ اللہ! یہ ہے پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی یتیموں کے ساتھ خیر خواہی کا انداز...!! اللہ پاک ہمیں بھی توفیق نصیب فرمائے! کاش! ہم بھی یتیموں، غریبوں، بےنواؤں کی مدد کرنے والے بن جائیں۔
یتیم اور مسکین کی کفالت کے فضائِل
(1):اللہ پاک کے پیارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا:مسلمانوں میں