Faizan e Khadija tul Kubra

Book Name:Faizan e Khadija tul Kubra

دُنیا اور آخرت کی بھلائیاں نصیب ہوں گی۔

صِلَہ رحمی کیجئے!

پیارے اسلامی بھائیو! ہمارے پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کا یہ وَصْف بھی بیان ہوا کہ آپ صِلَہ رحمی فرمانے والے ہیں۔

صِلَہ کا معنیٰ ہے: بھلائی اور اِحْسان کرنا۔ رِحْم سے مراد: رشتہ داری ہے۔ یُوں صِلہ رحمی کا معنیٰ ہوا: رشتے جوڑنا، یعنی رشتے والوں کے ساتھ نیکی اور بھلائی سے پیش آنا۔  اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:

وَ اٰتِ ذَا الْقُرْبٰى حَقَّهٗ (پارہ:15، سورۂ بنی اسرائیل:26)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور رشتہ داروں کو ان کا حق دو۔

یعنی اپنے رشتے داروں کے ساتھ صلہ رحمی کرو! ان سے محبّت اور میل جول رکھو! موقع کی مناسبت سے ان کی مدد کرو! اور ان کے ساتھ اچھے تعلقات رکھو...! ([1])

ہاتھوں ہاتھ پھوپھی سے صلح  کر لی

حضرت ابوہریرہ  رَضِیَ اللہُ عنہ  ایک مرتبہ رسولِ عربی، مکی مدنی   صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کی  احادیثِ مبارَکہ بیان فرما رہے تھے،اِس دَوران فرمایا: ہر رشتے داری توڑنے والا ہماری محفل سے اُٹھ جائے۔ ایک نوجوان اُٹھ کر اپنی پھوپھی کے ہاں گیا جس سے اُس کا کئی سال پُرانا جھگڑا تھا،جب دونوں ایک دوسرے سے راضی ہو گئے تو اُس نوجوان سے پھوپھی نے کہا :تم جا کر اس کا سبب پوچھو، آخر ایسا کیوں ہوا؟(یعنی  ابوہریرہ  رَضِیَ اللہُ عنہ  کے اعلان کی کیا


 

 



[1] ... خزائن العرفان، پارہ:15، سورۂ بنی اسرائیل، زیرِ آیت:26، صفحہ:530۔