Book Name:Faizan e Khadija tul Kubra
حضرتِ حلیمہ رَضِیَ اللہُ عنہا کو تحفہ
پیارے اسلامی بھائیو! حضرت خدیجۃُ الکبریٰ رَضِیَ اللہُ عنہا میں بھی یہ وصف موجود تھا کہ آپ دوسروں کی خیر خواہی کیا کرتیں تھیں۔ ایک مرتبہ اللہ پاک کے آخری نبی، مکی مدنی صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی رضاعی والِدہ حضرتِ حلیمہ سعدیہ رَضِیَ اللہُ عنہا مکہ شریف میں پیارے آقا صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہ اقدس میں حاضر ہوئیں، قحط سالی اور مویشیوں کے ہلاک ہونے کی شکایت کی۔ اُس وقت مُحَمَّدِ عربی، رسولِ ہاشمی صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی حضرتِ خدیجہ رَضِیَ اللہُ عنہا سے شادی ہو چکی تھی، آپ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے اس سلسلے میں حضرتِ خدیجہ رَضِیَ اللہُ عنہا سے بات کی تو انہوں نے حضرتِ حلیمہ سعدیہ رَضِیَ اللہُ عنہا کو 40بکریاں اور ایک اُونٹ تحفۃً پیش کئے۔ ([1])
سُبْحٰنَ اللہ! حضرت خدیجۃُ الکبریٰ کا صلہ رحمی کا جذبہ مرحبا! صد مرحبا!، ہمیں بھی چاہیے کہ مسلمان بھائی کی پریشانی دُور کریں، کسی کو قرض کی حاجت ہے، قرض دے دیں، کوئی بیچارہ غریب ہے، اس کی مدد کر دیں، نابینا کو ہاتھ پکڑ کر راستہ پار کروا دیں *معذور کی مدد کر دیں *بھٹکے ہوئے کو راستہ بتا دیں *کمزور کا سامان اُٹھوا دیں *رمضان شریف کا پیارا پیارا مہینا اپنی بہاریں لُٹا رہا ہے، اللہ پاک نے توفیق دی ہے تو ایسے بھائی جو بیچارے غریب ہیں، مالی لحاظ سے کمزور ہیں، ان کی خیر خواہی کرتے ہوئے انکے علاقوں میں جا جا کر افطار اجتماعات کا اہتمام کروا دیں، اپنے محلے اور علاقے کے سفید پوش غریب مسلمانوں کے گھروں میں افطاریاں پہنچا دیں، ان کے لئے سحریوں کا اہتمام کروا دیںاِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم!