Nazool e Quran Ka Aik Maqsid

Book Name:Nazool e Quran Ka Aik Maqsid

ابتدائی دور میں) جب یہ آیتِ کریمہ نازِل ہوئی:

وَ اَنْذِرْ عَشِیْرَتَكَ الْاَقْرَبِیْنَۙ(۲۱۴) (پارہ:19 ،سورۂ شعراء:214)

ترجمہ کَنْزُ الایمان:اور اے محبوب اپنے قریب تر رشتہ داروں کو ڈراؤ۔

تو اللہ پاک کے آخری نبی، رسولِ ہاشمی  صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم  نے قریش کو ایک جگہ جمع کیا،جب سب جمع ہو گئے تو آپ  صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم  نے ہر ہر قبیلے کو علیحدہ علیحدہ مخاطب کر کے فرمایا:ابے بنو کعب! خود کو جہنّم سے بچاؤ! اے بنو مُرَّہ! خُود کو جہنّم سے بچاؤ! اے بنو عبدِ شمس! خُود کو جہنّم سے بچاؤ!اے بنو عبدِ مُناف!خُود کو جہنّم سے بچاؤ!اے بنو ہاشِم!خود کو جہنّم سے بچاؤ!اے بنو عبد المطلب!خُود کو جہنّم سے بچاؤ! بے شک (اگرتم نے ایمان قبول نہ کیا تو) میں اللہ پاک کے مقابل تمہارے لئے کسی چیز کا مالک نہیں ہوں ۔([1])

یہ تھی پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم  کی ابتدائی نیکی کی دعوت ...!! ذرا غور فرمائیے! پیارے آقا، رسولِ خدا، احمدِ مجتبیٰ  صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم  نے کُفّار کو نیکی کی دعوت دی اور کیا فرمایا: خود کو جہنّم سے بچاؤ...!! ابتدا ہی میں آپ  صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم  نے دِلوں میں خوفِ خُدا ڈالا اور یہی خوفِ خُدا تھا، جو آپ  صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم  نے لوگوں کے دِلوں میں پیدا کر کے زمانۂ جاہلیت کے بگڑے ہوئے مُعَاشرے کو ایسا مِثَالی مُعَاشرہ بنا دیا کہ ایسے مُعَاشرے کی مِثَال دُنیا میں کہیں نہیں ملتی، یہی وہ مِثَالی مُعَاشرہ ہے جو قیامت تک آنے والے تمام معاشروں کے لئے بہترین نمونہ ہے۔ مَعْلُوم ہوا مُعَاشَرے کو سُدھارنے کے لئے، مُعَاشَرے کو مِثَالِی مُعَاشَرہ بنانے کے لئے خوفِ خُدا اہم ترین بنیاد ہے۔


 

 



[1]...مسلم ،کتاب الایمان،باب فی قولہ تعالیٰ :و انذر عشیرتک…الخ،صفحہ:100 ،حدیث:204ملتقطًا۔