Nazool e Quran Ka Aik Maqsid

Book Name:Nazool e Quran Ka Aik Maqsid

ہم اپنے اَسْلاف،بزرگانِ دِین، اللہ پاک کے نیک بندوں کی زندگیاں دیکھیں، ان کی سیرت پڑھیں، وہ پاکیزہ حضرات قرآنِ کریم پڑھ کر جس طرح خوفِ خُدا سے رویا کرتے تھے، جیسے ان پر خوفِ خدا کے سبب لرزہ طاری ہوتا ہے، کاش! ہمیں ان بلند رُتبہ ہستیوں، اللہ پاک کے ان نیک بندوں کا فیضان نصیب ہو جائے۔

پیارے آقا  صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم  کا اندازِ تلاوت

حدیثِ پاک میں ہے:ایک روز پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم  نے کسی شخص کو تِلاوت کرتے سُنا، جب اس نے یہ آیات پڑھیں:

اِنَّ لَدَیْنَاۤ اَنْكَالًا وَّ جَحِیْمًاۙ(۱۲) وَّ طَعَامًا ذَا غُصَّةٍ وَّ عَذَابًا اَلِیْمًاۗ(۱۳) (پارہ:29،سورۂ مذمل:12 -13)

ترجمہ کَنْزُ العرفان:بیشک ہمارے پاس بھاری بیڑیاں اور بھڑکتی  آگ ہےاور گلے میں پھنسنے والا کھانا اور درد ناک عذاب ہے۔

بس یہ آیات سننے کی دَیْر تھی کہ پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم  خوفِ خُدا کے غلبے کے سبب غش کھا کر زمین پر تشریف لے آئے۔([1])

پیارے اسلامی بھائیو! غور فرمائیے!یہ ہمارے پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم  ہیں،آپ کی شان یہ ہے کہ *یہ زمین، یہ آسمان، یہ پُوری کی پُوری کائنات اللہ پاک نے آپ کے صدقے میں بنائی ہے* جنّت آپ کی مِلْک ہے*روزِ قیامت جب سب رَبِّ قَهَّار کے غضب کا حال دیکھ کر کانپ رہے ہوں گے، کسی کو زبان کھولنے کی ہمّت نہیں ہو گی، اس وقت ہمارے پیارے آقا، رسولِ خُدا، احمدِ مجتبیٰ  صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم  ہی


 

 



[1]...سُبُل الهُدَیٰ وَ الرَّشاد،جلد:7 ،صفحہ:59۔