Book Name:Nazool e Quran Ka Aik Maqsid
میں بھی ہے، آپ نے فرمایا:
یٰبُنَیَّ اِنَّهَاۤ اِنْ تَكُ مِثْقَالَ حَبَّةٍ مِّنْ خَرْدَلٍ فَتَكُنْ فِیْ صَخْرَةٍ اَوْ فِی السَّمٰوٰتِ اَوْ فِی الْاَرْضِ یَاْتِ بِهَا اللّٰهُؕ-اِنَّ اللّٰهَ لَطِیْفٌ خَبِیْرٌ(۱۶) (پارہ:21،سورۂ لقمان:16)
ترجَمہ کنزُالعرفان:اےمیرےبیٹےبرائی اگر رائی کے دانے کے برابر ہو پھر وہ پتھر کی چٹان میں ہو یا آسمانوں میں یا زمین میں اللہ اُسے لے آئے گا بیشک اللہ ہر باریکی کا جاننے والا خبردار ہے۔
معلوم ہوا؛ بُرائی چاہے کتنی ہی چھوٹی ہو اور کتنی ہی چُھپا کر کی جائے، روزِ قیامت اللہ پاک اُس بُرائی کو سامنے لے آئے گا، بےشک اللہ پاک ہر چھوٹی سے چھوٹی، باریک سے باریک بات کو جاننے والا، خبردار ہے۔
اے عاشقانِ رسول! یہ ہے یومُ الْجَمْع(جمع ہونے کا دِن)،قرآنِ کریم اس دِن کا ڈر دِلوں میں بڑھانے کے لئے نازِل ہوا،یہی وہ خوف ، وہ ڈر ہے جس کی آج ہمارے معاشرے کو، معاشرے کے ایک ایک فرد کو بہت ضرورت ہے۔ کاش! ہمیں صحیح معنوں میں اس دِن کا ڈر نصیب ہو جائے۔
(1):رسُول اکرم ،نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا:قیامت کے دن سب آنکھیں رونے والی ہوں گی مگر تین آنکھیں نہیں روئیں گی، ان میں سے ایک وہ آنکھ بھی شُمار فرمائی جو اللہ پاک کے خوف سے روئےہو گی۔([1])(2):حضرت انس رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہےایک مرتبہ اللہ پاک کے آخری نبی،رسول ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے یہ آیت