Pyary Aaqa Ka Pyara Dost

Book Name:Pyary Aaqa Ka Pyara Dost

دِیں۔ امام رازی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کے پِیر صاحِب دُور کہیں وُضُو فرما رہے تھے، آپ نے رُوحانی طاقت سے جب یہ معاملہ دیکھا تو وہیں سے فرمایا: رازی! کہہ کیوں نہیں دیتے کہ میں نے بغیر دلیل کے ہی اللہ پاک کو ایک مان لیا۔ امام رازی  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  نے مرشِد کی بات مانی، جیسے ہی یہ کہا، آپ کا دَم نکل گیا۔ ([1])

پیارے اسلامی بھائیو! پتا چلا! اگر ہم اپنے دِین، اِیمان اور عقائد کی بُنیاد عقل پررکھیں گے تو اس میں بہکنے، بھٹکنے کا بہت خطرہ ہے۔ اس لئے بنیاد عشق پر رکھیں۔ عُلَما فرماتے ہیں: عَلَیْکُمْ بِدِیْنِ الْعَجَائِزِ یعنی تم پر لازم ہے کہ بوڑھی عورتوں جیسا عقیدہ رکھو...!! ([2])

بُوڑھی عورتیں اپنے نظریات اور عقائد میں بہت پکّی ہوتی ہیں، انہیں جو بھی کہیں، جتنے بھی دلائل دیں، سائنس، فلسفہ جو کچھ سمجھاتے رہیں، ان کا جو عقیدہ ہے، وہ اس پر پکّی رہتی ہیں۔ یہی ہمیں تعلیم دی گئی کہ ہم عقائد اور اِیمان کے معاملے میں ایسے ہی پکّے ہو جائیں۔ ہم نے عقیدہ اپنی طرف سے نہیں بنانا، اپنی سوچ اور نظریے پر نہیں چلنا*عقیدہ وہ اپنانا ہے جو قرآنِ کریم نے بتایا*جو حدیثِ پاک میں آیا*جو صحابۂ کرام   رَضِیَ اللہُ عنہم  نے* اَوْلیائے کرام*غوثِ پاک*داتا حُضور*اعلیٰ حضرت  رَحمۃُ اللہِ علیہم  نے ہمیں سکھایا، پِھر ان عقائد پر ہماری آنکھیں بند ہیں۔ کوئی بات ہماری عقل میں نہیں آتی تو یہ ہماری عقل کا قُصُور ہے، جو ہمیں دِکھائی نہیں دے رہا، اس میں ہماری آنکھ کا قُصُور ہے، میرے رَبّ کا قرآن بھی سچّا، اس کے محبوب  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کا فرمان بھی سچّا...!! بَس ہم اسی کو مانتے ہیں۔


 

 



[1]...الملفوظ، حصہ:4، صفحہ:493، 494۔

[2]... الملفوظ، حصہ:4، صفحہ:433۔