Book Name:Pyary Aaqa Ka Pyara Dost
اپنا قابِلِ رشک دوست فرمایا ہے۔
پیارے اسلامی بھائیو! رسولِ ذیشان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہم سب کے آقا ہیں، تمام اُمّت کے آقا ہیں بلکہ تمام جہانوں کے آقا ہیں، ہم سب آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے غُلام ہیں، اگر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کسی کو اپنا دوست فرماتے ہیں تو یہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی انتہائی کرم نوازی ہے۔ اب یہاں دیکھنا یہ ہے کہ جس کو حُضُور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اپنا دوست قرار دیں، اس کی شان کیا ہوتی ہے؟عُلَما فرماتے ہیں: جس کو رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اپنا دوست بنا لیں، اسے اللہ پاک اپنا وَلِی بنا لیتا ہے ([1])
7 پاکیزہ اَوْصاف
پیارے اسلامی بھائیو! حدیثِ پاک میں کل 7 اَوْصاف بیان ہوئے، جنہیں اپنا کر ہم پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے بہت قریبی اور بہت پیارے بننے کا شرف حاصِل کر سکتے ہیں۔ آئیے! ان 7 اَوْصاف کی وضاحت سُنتے ہیں:
(1): اِیمان
ان میں پہلا وَصْف ارشاد ہوا: لَمُؤْمِنٌ یعنی وہ بندہ مؤمن ہو۔ الحمد للہ! ہم سب مسلمان ہیں۔ اللہ پاک کا بڑا کرم ہے کہ اس نے ہمیں اِیمان کی دولت نصیب فرمائی ہے، رَبِّ کریم ہمیں اس پر اِستِقامت بھی نصیب فرمائے۔ کاش! ہم مرتے دَم تک مسلمان ہی رہیں۔ کبھی ایک سیکنڈ کے کروڑوَیں حِصّے میں بھی ہمارا اِیمان ہم سے جُدا نہ ہو۔