Book Name:Qabron Ke Androni Halat
آج تم پلٹ کر اپنے دُنیوی گھر میں چلے بھی گئے، تب بھی تمہیں ایک دِن اسی تنگ و تاریک گھر میں آنا ہے (لہٰذا بہتر یہی ہے کہ اِس گھر کے لیے ابھی سے تیاری کر لو!)۔ ([1])
اے عاشقانِ رسول! اللہ پاک ہمیں نیک اَعْمال کی توفیق نصیب فرمائے، بُرے اَعمال سے بچنا نصیب کرے، اپنی قبر کی فِکْر ہمیں خُود ہی کرنی پڑے گی، لہٰذا اچھا ہے کہ ہم آج اور ابھی سے قبر سنوارنے، قبر کو روشن کرنے کی تیاری میں لگ جائیں، چند کام جو قبر میں کام آنے والے ہیں، عرض کرتا ہوں، سنیئے!
(1):عقیدہ درست رکھئے!
پہلا کام:یہ کہ اپنا عقیدہ درست رکھئے اور ہمیشہ اس پر مضبوطی سے قائِم رہئے! کیونکہ قبر میں اصل امتحان عقیدے ہی کا ہے۔ نماز، روزے، حج، زکوٰۃ وغیرہ کا حساب بھی ہو گا ،مگر قیامت والے دِن، البتہ قبر کے امتحان میں 3سوال ہوں گے: (1):تیرا رَبّ کون ہے؟ (2):تیرا دِین کیا ہے؟ (3):تُو اس ہستی (یعنی آخری نبی،مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ) کے مُتَعَلِّق کیا کہا کرتاتھا؟ یہ تینوں سُوال عقیدے کے ہیں۔ لہٰذاہمیشہ اپنا عقیدہ مضبوط رکھئے! اللہ پاک سے مُتَعَلِّق ، آخری نبی، مُحَمَّدِ عربی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم سے مُتَعَلِّق ، اللہ پاک کی کتابوں، اس کے رسولوں، فرشتوں کے مُتَعَلِّق ، صحابۂ کرام، اہلِ بیتِ اطہار رَضِیَ اللہُ عنہم سے مُتَعَلِّق ہمیشہ وہی عقیدہ رکھئے! جو صدیوں سے عاشقانِ رسول عُلَمائے کرام کا عقیدہ رہا ہے۔
اگر ہم دُرُست اسلامی عقائد اپنائیں اور ان پر ہمیشہ قائِم رہیں تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم!