Qabron Ke Androni Halat

Book Name:Qabron Ke Androni Halat

ایک کفن چور کا عبرتناک بیان

روایت ہے، ایک مرتبہ ایک شخص حضرت حَسَن بصری  رحمۃُ اللہِ علیہ  کی خِدْمت میں حاضِر ہوا، یہ شخص کفن چُرایا کرتا تھا، اس نے امام حَسَن بصری  رحمۃُ اللہِ علیہ  کی خِدْمت میں حاضِر ہو کر توبہ کی اور پچھلے گُنَاہ چھوڑ دینے کا پکّا ارادہ کیا۔ امام حَسَن بصری  رحمۃُ اللہِ علیہ  نے اس سے پوچھا: کفن چُرانے کے دوران تم نے کوئی عبرتناک بات دیکھی ہو تو بتاؤ...!! اس پر کفن چور نے 3 قبروں کے اندرونی حالات بیان کئے، کہا:

(1):آگ کی زَنجیریں

ایک بار میں نے ایک قبر کھودی تو اس میں ایک دل ہلادینے والا منظرتھا۔ کیا دیکھتا ہوں کہ مُردے کا چہرہ سیاہ ہے، ہاتھ پاؤں میں آگ کی زنجیریں ہیں اوراُس کے منہ سے خون اور پیپ جاری ہے۔اس سے اِس قَدَر بدبورآرہی تھی کہ دِماغ پھٹا جارہا تھا۔ یہ خوفناک مَنْظَر دیکھ کر میں ڈر کر بھاگنے ہی والا تھا کہ مُردہ بول پڑا : کیوں بھاگتاہے؟آ...!! اور سن کہ مجھے کس گناہ کی سزا مل رہی ہے !میں مُردے کی پکار سن کر حیران ہو کر کھڑا ہوگیا اور تمام ہمّت اِکٹّھی کر کے قبر کے قریب گیا اورجب اَندر دیکھا تو عذاب کے فِرشتے اُس کی گردن میں آگ کی زنجیریں باندھے بیٹھے تھے۔ میں نے مُردے سے پوچھا : تُو کون ہے؟ اُس نے جواب دیا : میں مسلمان ابنِ مسلمان ہوں مگر افسوس ! میں شرابی اور زانی تھا اور اسی بدمستی کی حالت میں مر گیا، اب عذاب میں گرفتار ہوں۔

(2):کالا مردہ

اپنا بیان جاری رکھتے ہوئے اس کفن چورنے مزید بتایا :ایک اور موقع پر جب کفن