Book Name:Qabron Ke Androni Halat
چُرانے کی غرض سے میں نے قَبْر کھودی تو ایک کالا مُردہ زَبان نکالے کھڑا ہوگیا ! اس کے چاروں طرف آگ لپک رہی تھی، فِرِشتے اس کے گلے میں زنجیریں باندھے کھڑے تھے۔ اُس شخص نے مجھے دیکھتے ہی پکارا :بھائی! میں سخت پیاساہوں مجھے تھوڑا ساپانی پلادو۔ فِرِشتوں نے مجھ سے کہا : خبردار!اس بے نَمازی کو پانی مت دینا۔ پھر میں نے ہمّت کر کے اس مُردے سے پوچھا : تُوکون تھا اورتیر اجُرم کیا ہے؟اُس نے جواب دیا : میں مسلمان تھا مگر افسوس! میں نے اللہ پاک کی بہت نافرمانیاں کی ہیں اور میری طرح بَہُت سے گنہگار عذاب میں گرفتارہیں۔
کفن چور نے مزید کہا:اِسی طرح ایک دَفعَہ میں نے ایک قَبْر کھودی تو قَبْر کو اندر سے بَہُت ہی وسیع پایااور دیکھا کہ ایک نہایت ہی خوب صورت باغ ہے جس میں نَہریں بہ رہی ہیں اور ایک حسین وجمیل نوجوان اُس باغ میں مزے لوٹ رہا ہے۔ میں نے اُس نوجوان سے پوچھا : تجھے کس عمل کے سبب یہ انعام ملاہے ؟وہ بولا : میں نے ایک عالِم سے سنا تھا کہ جوشخص 10 محرم شریف کے دن 6رَکعت نَفل پڑھے،اللہ پاک اُس کی مغفِرت فرمادیتاہے۔لہٰذا میں ہرسال 10 محرم شریف کے دن 6رَکعَتَیں پڑھا کرتا تھا۔ ([1])
5 بھیانک قبریں
پیارے اسلامی بھائیو! ایسا ہی ایک عبرتناک واقعہ خلیفہ عبد الملک بن مروان کے ساتھ بھی پیش آیا، ہوا یُوں کہ ایک مرتبہ ایک شخص خلیفہ عبد الملک بن مروان کے پاس