Book Name:Qabron Ke Androni Halat
میں سُستی کیا کرتاتھا۔
*پانچویں قبر کا حال: پانچویں قبر جب کھودی تو ا سکی حالت پہلی چاروں قبروں سے بالکل الٹ تھی۔قبر حدِ نظر تک وسیع تھی، اندر ایک تَخت پر خُوبرُونوجوان بیٹھا ہوا تھا۔ غیبی آواز نے بتایا:اِس نے جوانی میں توبہ کرلی تھی اورنمازو روزے کا سختی سے پابند تھا۔([1])
اے عاشقانِ رسول! یہ قبروں کے اندرونی حالات ہیں، غور فرمائیے! یہ خاموش نظر آنے والی مٹی کی ڈھیریاں اپنے اندر کیسے کیسے راز چھپائے ہوئے ہیں مگر افسوس! ہمیں اس کی فِکْر نہیں ہوتی۔ یاد رکھ لیجئے! ہمیں فِکْر ہو یا نہ ہو، ہم تیاری کریں یا نہ کریں، ہم اس دُنیا میں آ گئے، اب ہمیں مرنا ہی پڑے گا، قبر میں اُترنا ہی پڑے گا اور اپنی کرنی کا پھل بھگتنا ہی پڑے گا۔ ہم چاہے لاکھ جتن کر لیں، ہزار کوششیں کریں، جتنا مرضِی بھاگ لیں، ہم اپنے اَعْمال سے چھٹکارا نہیں پا سکتے، ہمیں اپنی کرنی کے نتائج کا سامنا کرنا ہی کرنا ہے۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:
كُلُّ نَفْسٍۭ بِمَا كَسَبَتْ رَهِیْنَةٌۙ(۳۸) (پارہ29،سورۂ مدثر:38)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:ہر جان اپنے کمائے ہوئے اعمال میں گروی رکھی ہے۔
معلوم ہوا ہر شخص اپنے اَعْمَال کے عوض گروی ہے،جو بھی اس دُنیا میں پیدا ہو گیا، اس نے قبر میں اُترنا اور اپنی کرنی کا پھل بھگتنا ہے۔
بونے والے جو بوئیں وہ کاٹیں یہ ہوا تو میں مَر مِٹا یاربّ!
آہ جو بو چکا ہوں وقتِ دِرَوْ ہو گا حسرت کا سامنا یاربّ!