فِکر اَسْفَل ہے مِری مرتبہ اعلیٰ تیرا |
محمد مصطفےٰ نورِ خدا نامِ خدا تم ہو |
طلب کا منھ تو کس قابل ہے یاغوث |
فِکر اَسْفَل ہے مِری مرتبہ اعلیٰ تیرا وَصف کیا خاک لکھے خاک کا پُتلا تیرا |
محمد مصطفےٰ نورِ خدا نامِ خدا تم ہو شَہِ خیرُ الوریٰ شانِ خدا صَلِّ عَلٰی تم ہو |
طلب کا مُنھ تو کس قابل ہے یاغوث مگر تیرا کرم کامل ہے یاغوث |
ہر جگہ ذکر ہے اے واحد و یکتا تیرا کون سی بزم میں روشن نہیں اِکّا([1]) تیرا |
غریبوں درد مَندوں کی دوا تم ہو دُعا تم ہو فقیروں بینَواؤں کی صَدا تم ہو نِدا تم ہو |
دُوہائی یَا مُحِیُّ الدِّین دُوہائی بَلا اسلام پر نازِل ہے یاغوث |
خِیرہ کرتا ہے نگاہوں کو اُجالا تیرا کیجئے کون سی آنکھوں سے نظارہ تیرا |
حبیبِ کبریا تم ہو اِمامُ الْاَنبْیِآء تم ہو محمد مُصْطَفٰے تم ہو محمد مجتبیٰ تم ہو |
خُدارا ناخدا! آ دے سہارا ہَوا بگڑی بَھنور حائِل ہے یاغوث |
ہیں تِرے نام سے آبادی و صحرا آباد شہر میں ذِکْر ترا دَشت میں چرچا تیرا |
ہمارے مَلْجا و ماوا ہمارا آسرا تم ہو ٹِھکانہ بے ٹھکانوں کا شَہِ ہر دوسَرا تم ہو |
غَیُورا([2])! اپنی غیرت کا تَصَدُّق([3]) وُہی کر جو تِرے قابل ہے یاغوث |
بے نوا مُفلس و محتاج و گدا کون کہ میں صاحبِ جُود و کرم وَصْف ہے کس کا تیرا |
غریبوں کی مدد بے بس کا بس رُوحی فِدا تم ہو سہارا بے سہاروں کا ہمارا آسرا تم ہو |
خدارا مرہمِ خاکِ قدم دے جگر زخمی ہے دل گھائِل ہے یاغوث |
اتنی نسبت بھی مجھے دونوں جہاں میں بس ہے تُو مِرا مالک و مولیٰ ہے میں بندہ تیرا |
حسینوں میں تمہیں تم ہو نَبِیّوں میں تمہیں تم ہو کہ محبوبِ خدا تم ہو نَبِیُّ الْاَنْبِیاء تم ہو |
تو قُوَّت دے میں تنہا کام بِسیار([4]) بدن کمزور دل کاہل ہے یاغوث |
اب جماتا ہے حَسنؔ اس کی گلی میں بستر خُوبرُویوں کا جو محبوب ہے پیارا تیرا |
وہ لاثانی ہو تم آقا نہیں ثانی کوئی جس کا اگر ہے دُوسرا کوئی تو اپنا دُوسرا تم ہو |
رضاؔ کا خاتِمہ بِالْخَیر ہوگا تِری رحمت اگر شامل ہے یاغوث |
ذوقِ نعت،ص19 از برادرِ اعلیٰ حضرت مولانا حسن رضا خان رحمۃ اللہ علیہ |
بیاضِ پاک،ص13 از حجۃ الاسلام مولانا حامد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ |
حدائقِ بخشش ،ص261 از امامِ اہلِ سنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ |
Comments