ماں باپ کے نام
بچوں کو وقت کا پابند بنائیں
(Make children punctual)
*ڈاکٹر ظہوراحمددانش عطاری مدنی
ماہنامہ فیضانِ مدینہ جنوری 2025
زندگی وقت کا نام ہے اور جس نے وقت کی قدر نہ کی گویا اس نے زندگی ضائع کی۔ ہم نہیں چاہتے ہماری آغوش میں پلنے والے ہمارے پھول سے پیارے بچے زندگی ضائع کریں لہٰذاہمیں چاہئے کہ وقت کی پابندی کا ہنر دے کر انہیںزندگی کی قدر سکھائیں۔ آئیے! وہ طریقے جاننے کی کوشش کرتے ہیں جن کی مدد سے ہم اپنے بچوں کو وقت کا پابند بناسکتے ہیں۔
سراپا ترغیب بنیں :
*والدین خود وقت کا پابند بنیں۔ اگر آپ خود وقت پر کام کرتے ہیں تو آپ کا بچہ بھی آپ کو دیکھ کر یہ عادت اپنائے گا۔
*وقت پر اُٹھیں، وقت پر کھانا کھائیں اور وقت پر کاموں کو انجام دیں۔
*اپنے بچے کو اپنے ساتھ شامل کریں تاکہ وہ آپ کے کاموں کو دیکھ سکے۔
ڈیلی روٹین شیڈول:
* بچوں کےلئے روزانہ کا معمول بنائیں اور اس پر عمل کروائیں۔ کچھ وقت کا جدول بنائیں اور اسے دیوار پر لگا دیں تاکہ وہ اپنی سرگرمیوں کو منظم کر سکیں۔
*سونے اور اٹھنے کا ایک خاص وقت مقرر کریں۔
*کھانے اور کھیلنے کا وقت طے کریں۔
*معمول کو دلچسپ بنانے کے لئے مختلف سرگرمیاں شامل کریں۔
وقت کی اہمیت پر بریفنگ:
*اپنے بچے کو وقت کی اہمیت سمجھائیں۔
*انہیں بتائیں کہ وقت کی پابندی کیسے ان کی زندگی کو آسان بنا سکتی ہے۔
*انہیں احادیث، واقعات اورکہانیاں سنائیں یا مثالوں کے ذریعے سمجھائیں کہ وقت کی اہمیت کیا ہے۔
وقت کا حساب لگانا سکھائیں:
*اپنے بچے کو گھڑی دیکھنا اور وقت کا حساب لگانا سکھائیں۔
*انہیں الارم گھڑی یا ٹائمر استعمال کرنا سکھائیں تاکہ وہ وقت پر اٹھ سکیں۔
حوصلہ افزائی بھی اور پوچھ گچھ بھی:
*جب آپ کا بچہ وقت کا پابند ہو تو اس کی تعریف کریں اور انعام دیں۔
*اگر وہ وقت کا پابند نہ ہو تو اسے سمجھائیں اور تنبیہ کریں۔
* تنبیہ کرتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ وہ بدظن اور متنفر نہ ہو بلکہ سمجھے۔
تفریح سے بھرپور طریقے :
*مختلف سرگرمیوں کے ذریعے انہیں وقت کا حساب لگانا سکھائیں۔
*انہیں وقت کے بارے میں لطیفے یا کہانیاں سنائیں۔
صبر اور بردباری:
*بچوں کو وقت کا پابند بننے میں وقت لگ سکتا ہے۔
*صبر سے کام لیں اور انہیں ہر قدم پر حوصلہ دیں۔
*اگر وہ غلطی کریں تو انہیں ڈانٹیں نہیں بلکہ سمجھائیں۔
مختلف قسم کی یادداشت:
وقت کا پابند بننے کے لئے مختلف قسم کی یادداشت کا استعمال ہوتا ہے۔ مثلاً، بچوں کو اپنی روزانہ کی سرگرمیوں کو یاد رکھنے کے لئے بصری اور سمعی یادداشت کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔
نماز کا وقت:
اسلام میں نماز کا وقت مقرر ہے اور اسے وقت پر ادا کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔ یہ بچوں کو وقت کی اہمیت سکھانے کا ایک بہترین طریقہ ہے۔
روزے کا وقت:
رمضان میں روزے رکھنے کا حکم ہے اور اسے بھی وقت پر شروع اور ختم کرنا ضروری ہے۔ یہ بچوں کو صبر اور وقت کا پابند ہونے کی تربیت دیتا ہے۔
اجتماعی زندگی:
وقت کی پابندی ایک سماجی فرض بھی ہے اور یہ دوسروں کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے میں مدد کرتی ہے۔
قارئین کرام! پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا: دونعمتیں ایسی ہیں جن کے بارے میں بہت سے لوگ دھوکے میں ہیں، ایک صحت اور دوسری فراغت۔(بخاری، 4/222، حدیث : 6412)
ہرانسان کے پاس ایک دن میں 24 گھنٹے 1440 منٹ اور 86400سیکنڈ ہوتے ہیں۔اب دیکھنا یہ ہے کہ قدرت کے عطاکردہ اس وقت کو وہ کن کاموں میں صَرف کرتاہے۔ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ہم بچوں کی نفسیات کے تمام تر پہلووں کو مدِّ نظر رکھتے ہوئے متعلقہ موضوع پر مؤثر معلومات پیش کرسکیں۔وقت کی پابندی کے حوالے سے بھی ہم نے کوشش کی ہے کہ بچوں کی عمر، صلاحیت،ذہنی سطح کے مطابق آپ کو مفید مشورے دے سکیں۔ آپ ان مشوروں پر عمل کرکے دیکھئے گا اللہ پاک نے چاہا تو آپ اس کے مثبت نتائج پائیں گے۔ اللہ کریم ہمیں وقت درست اور نیک کاموں میں صَرف کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
* مدنی چینل فیضانِ مدینہ، کراچی
Comments