بچوں کو روزے کی عادت کیسے ڈالیں

ماں باپ کے نام

بچوں کو روزے کی عادت کیسے ڈالیں؟

*مولانا ظہوراحمد دانش عطاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ مارچ 2025

والدین کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ ہمارے بچے قابل بھی ہوں اور نیک بھی ہوں۔یقیناً یہ خواہش قابلِ تعریف ہے۔ ایسی سوچ اور رویہ ہی قوموں کی تعمیر و ترقی کا ذریعہ بنتاہے۔ جس سے ایک خوبصورت اور پاکیزہ معاشرہ بنتاہے۔ ہمارے بچے ہماری زیرِ نگرانی ہوتے ہیں لہٰذا ان کے نفع و نقصان کے ذمہ دار بھی ہم ہیں۔ ذوقِ عبادت بچوں میں چھوٹی عمر ہی سے اجاگر کیا جائےتاکہ وقت کے ساتھ ساتھ یہ عادت پختہ ہوتی چلی جائے اور ہمارے بچے دنیا کے ساتھ ساتھ آخرت کی تیاری کے میدان میں بھی آگے بڑھتے چلے جائیں۔

روزہ ایک بدنی عبادت ہےجس کے بے شمار فضائل و برکات اور طبی فوائد بھی ہیں۔ ہم بھی چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے کی روزہ کشائی ہو ہمارابچہ بھی روزہ داربن جائے تو اس کے لئے ہم چھوٹے بچوں اور بلوغت تک پہنچنے والے بچوں سبھی کے لئے والدین کو کچھ مفید مشورے پیش کررہے ہیں۔جن کی مدد سے آپ اپنے بچوں کو روزہ دار بنانے میں معاون و مددگار بن سکتے ہیں۔وہ کیا طریقے اور انداز ہیں آئیے !جانتے ہیں۔

بچوں کو روزے کی اہمیت سمجھائیں

بچوں کوآسان اور دلچسپ انداز میں روزے کی فضیلت اور مقصد بتائیں۔ انہیں سمجھائیں کہ روزہ اللہ کی رضا اور محبت حاصل کرنے کا ذریعہ ہے۔ترغیب کے لئےقراٰنِ کریم کی آیات اور احادیثِ مبارکہ سنائیں۔

تدریجی تربیت دیں

بہت ہی چھوٹا بچہ ہے تو ابتدا میں پورا روزہ رکھنے پر زور نہ دیں بلکہ ”نصف دن“ یا ”چند گھنٹوں“ کا روزہ رکھوائیں۔ بچے جب چند روزے رکھنے کے عادی ہو جائیں تو آہستہ آہستہ پورے دن کے روزےکی عادت ڈالیں۔ روزے کو محبت اور خوشی کے ساتھ متعارف کروائیں۔ روزے کوسختی یا بوجھ کے طور پر پیش نہ کریں۔ بچوں کو بتائیں کہ روزہ رکھنا ایک اعزاز ہے اور اللہ پاک روزہ داروں سے محبت فرماتا ہے۔ انہیں رمضان کی فضیلت کے قصے سنائیں، جیسے ”جنت کے دروازے کھلنے“ اور ”شیطان کے قید ہونے“ کا تذکرہ۔

سیرتِ نبوی  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے واقعات سنائیں

 نبیِّ کریم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کاروزہ دار بچّوں کے ساتھ محبت بھرا رویہ بیان کریں۔

سحری اور افطاری کو خاص بنائیں

 بچوں کے لئے سحری اور افطار کے وقت ان کے پسندیدہ کھانے تیار کریں تاکہ وہ شوق سے روزہ رکھیں۔ انہیں سحری کے وقت اٹھنے کی ترغیب دیں اور افطاری کے وقت دعا مانگنے کی عادت ڈالیں۔

حوصلہ افزائی کریں

بچّوں کے پہلے روزے کو ”روزہ کُشائی“ کی صورت میں خاص بنائیں۔ ان کی تعریف کریں اور انہیں انعام دیں، جیسے چھوٹے تحفے یا ان کی پسندیدہ سرگرمی میں شامل کرنا۔روزے رکھنے پر خاندان کے دیگر افراد کے سامنے ان کی حوصلہ افزائی کریں۔

بچّوں کو رمضان کی عبادات میں شامل کریں

 بچوں کو تراویح، تلاوتِ قراٰن اور دعا میں شریک کریں تاکہ انہیں رمضان کا ماحول محسوس ہو۔ انہیں نیکی کے چھوٹے چھوٹے کام جیسے افطار کا دسترخوان لگانے، کھجور تقسیم کرنے یا دعائیں یاد کرنے کی ترغیب دیں۔

بچوں کو صبر اور خود پرکنٹرول سکھائیں

روزے کا مقصد بچوں کو سمجھائیں کہ یہ صبر، ضبطِ نفس اور اللہ کے احکام کی تعمیل کا سبق دیتا ہے۔انہیں بتائیں کہ بھوک اور پیاس برداشت کرنا اجر کا باعث ہے۔

کہانیوں اور قصوں کے ذریعے تربیت

بچوں کو صحابۂ کرام کے بچوں کی روزے داری کے قصے سنائیں۔اسلامی کہانیاں سنائیں جن میں صبر، عبادت اور اللہ کی محبت کی تعلیم ہو۔

ان کی صحت کا خیال رکھیں

 چھوٹے بچّوں کو روزہ رکھنے پرمجبور نہ کریں اور ان کی صحت کو نظر انداز نہ کریں۔ انہیں سمجھائیں کہ روزہ رکھنا عبادت ہے لیکن اگر صحت خراب ہو جائے تو روزہ چھوڑنا بھی شریعت کا حصہ ہے۔

دعا اور نیک نیتی کی ترغیب دیں

بچّوں کو بتائیں کہ روزے میں مانگی گئی دعائیں قبول ہوتی ہیں۔افطاری کے وقت دعا کرنے کی عادت ڈالیں اور ان کے دل میں اللہ کی محبت پیدا کریں۔

عملی مثال بنیں

بچے ہمیشہ اپنے والدین اور بڑوں کی نقل کرتے ہیں۔ خود بھی خوشی اور محبت کے ساتھ روزے رکھیں اور نماز، تلاوت اور دعا کا اہتمام کریں تاکہ بچے آپ کو دیکھ کر سیکھیں۔

بھوک برداشت کرنے کا حوصلہ دیں

بچوں کو سمجھائیں کہ بھوک اور پیاس برداشت کرنے کا صلہ اللہ پاک جنّت کی صورت میں دے گا۔انہیں روزے کے ثواب اور روزہ داروں کے لئے جنت میں ”بابُ الرَّیَّان“ کے بارے میں بتائیں کہ اسی دروازہ سے قیامت کے دن روزہ دار جنت میں داخل ہوں گے ۔

محترم قارئین!

بحیثیتِ والدین  یہ ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم اپنی اولاد کی تعلیم و تربیت میں کوئی کمی نہ چھوڑیں، اپنے حصے کی پوری کوشش کریں۔آپ اس وقت تک اپنی اولاد کی اچھی تربیت نہیں کرسکتے جب تک آپ خود اپنی شخصیت میں بہتری اور اپنی اصلاح کی کوشش نہیں کریں گے۔اپنے پیارے بچوں و بچیوں کو روزہ دار بنانے سے پہلے آپ خود مثال بنیں۔آپ روزہ کے حوالے سے یہ باتیں ذہن نشین کرلیں۔

 روزہ قربتِ الٰہی کی سیڑھی ہے، جس میں بھوک کی تکلیف، نعمتوں کی قدر سکھاتی ہے۔روزہ وہ خاموش دعا ہے جس میں بندہ اپنی زبان بند کر لیتا ہے، مگر اس کا دل سراپا بندگی بن جاتا ہے۔روزےدار کا بھوکا رہنا دراصل دل کو ایمان اور صبر سے سیراب کرنے کا ذریعہ ہے۔

روزہ یہ پیغام دیتا ہے کہ خود پر قابو پانا ہی اصل آزادی ہے۔ روزہ ایک ایسی عبادت ہے جو انسان کو اپنی حدود میں رہتے ہوئے رب کی عظمت کا احساس دلاتی ہے۔ روزے کا ہر لمحہ ایک تربیت ہے، جس میں بھوک کا کرب دوسروں کی تکلیف کا احساس بن جاتا ہے۔روزہ اللہ سے محبت کی وہ علامت ہے، جہاں بندہ اپنی خواہشات کو قربان کر کے اپنے خالق کی رضا کو ترجیح دیتا ہے۔اللہ کریم ہمیں اور ہماری نسلوں کو عبادت گزاربنائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* مدنی چینل فیضان مدینہ کراچی


Share