Seerat-e-Data Ali Hajveri

Book Name:Seerat-e-Data Ali Hajveri

مَقْصد کے حُصُول کے لیے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے صرف خُراسان کے تین سو (300) مَشائخ کی خِدمَت میں حاضِری دی اور ان کے علمِ دِین و حِکمت کے پُر بہار گلستانوں سے  پھول توڑکر اپنا دامن بھرتے رہے۔ ([1])

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!سنا آپ نے کہ داتا علی ہجویری رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے کسی دُنیَوی مَقصَد کے تحت نہیں بلکہ طلبِ علمِ دِین کی خاطر ایک ہی شہر کے 300علمائے کِرام کی بارگاہ میں حاضری دِی ، یہ تو صرف ایک شہر کے علمائے کِرام کی تعداد ہے ، یقیناً آپ نے اس کے علاوہ بھی کئی شہروں اور ملکوں کے بہت سے علماءکی بارگاہ میں حاضری دی ہوگی ، داتا علی ہجویری رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  کی طلبِ علمِ دِین کی خاطراس مِحنت  ولگن کی انتہا کے مُتَعَلِّق سُن کر ذہنوں میں اَسلافِ کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہِم  اَجْمَعِیْنکی یادتازہ ہو جاتی ہے کیونکہ آپرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے اندربھی اسلاف کی طرح حصولِ علمِ دِین کا شوق اور ذوقِ مُطالَعہ کُوٹ کُوٹ کر بھرا ہوا تھا ، ہمارے اسلاف شب وروزطلبِ علمِ دِین میں مشغول رہا کرتے ، انتہائی محنت  ولگن کے ساتھ مطالعے میں مصروف رہتے نیز علمِ دِین سیکھنے کی خاطر اپنی خواہشات تک کو بھی قربان کردیا کرتے تھے۔ آئیے!بطورِ ترغیب بُزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہِمْ  کے شوقِ علمِ دِین سے مُتَعَلِّق 2 حکایتیں سنتے ہیں :

امام مُسلم رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا شوقِ علمِ دِین

ایک دن کسی علمِ دین کی مجلس میں حدیثِ پاک کی مشہور کتاب “ مُسلم شریف “ کے مؤلف حضرت  اِمام مُسلِم بِن حَجاج قُشَیری رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ سے کسی حدیث کے بارے میں اِستفسار کیا گیا تو آپ  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہنے گھر آکر وہ حدیث تلاش کرنا شروع کر دی ۔ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی بارگاہ میں کھجوروں کا ایک ٹوکرا  


 

 



[1] کشف المحجوب ، ص۱۸۱ماخوذاً