Book Name:Seerat-e-Data Ali Hajveri
جوخوبیاں نظر آتی ہیں ، نیز شوقِ علمِ دِین کے جو مبارک اثرات آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کی شَخْصِیَّت میں نظر آتے ہیں ، یقیناً اس میں فَضْلِ خداوندی آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کے شاملِ حال رہا ، مگر ساتھ ساتھ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کے گھر والوں خصوصاً والدین کی تعلیم و تربیت کا بھی اس میں بہت بڑا عمل دخل تھا۔ آئیے!اب داتا علی ہجویری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کے مثالی گھرانے کی ایک ایمان افروز جھلک ملاحظہ کرتے ہیں اور پھراس سے حاصل ہونے والے مدنی پھولوں کو اپنے دل کے مدنی گلدستے میں سجانے کی کوشش بھی کریں گے ، چنانچہ
داتا علی ہجویری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کا مُتّقی گھرانہ
حضرت داتا گنج بخش علی ہجویر ی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے والد حضرت عثمان بن عبدُالرّحمٰن رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہاپنے وقت کے زبردست عالِم اورعابدو زاہد تھے۔ سلطنتِ غَزنیہ کے زمانے میں دنیا کے کونے کونے سے علمائے کرام ، مشائخِ عظام ، شُعَرَا(شُ۔ عَ۔ رَا)اورصُوْفِیَا “ غزنی “ میں جمع ہو گئے تھے ، جس کی وجہ سے غزنی عُلُوم و فُنُون کا مرکز بن چکا تھا ، آپ کے والدِ ماجد حضرت عثمان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ نے بھی یہاں رہائش اِختیار فرمائی۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی والدۂ ماجدہ حُسَیْنی سادات سے تعلق رکھنے والی عابِدہ زاہِدہ خاتون تھیں۔ (فیضان داتا علی ہجویری ، ص۶بتغیر قلیل)جن کی زبان ذکرِ الٰہی سے تر اور دل جلوۂ حق سے سرشار رہتا تھا ، (فیضان ِداتا علی ہجویری ، ص۸)آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کے ماموں کو زُہد و تقویٰ اختیار کرنے کے سبب تاجُ الاولیا کے لقب سے شہرت حاصل تھی۔ اَلْغَرَض! آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کا خاندان شَرافت و صَداقت اور علم و فَضْل کی وجہ سے مشہور تھا۔ (فیضان داتا علی ہجویری ، ص۶)
سُبْحٰنَ اللہ!حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ کا گھرانہ کیسا قابلِ رشک تھا کہ والدِ محترم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ اپنے وقت کے زبردست عالمِ دین ، والدۂ ماجدہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہا اعلیٰ درجے کی عابدہ و زاہدہ اور تلاوتِ قرآن کی شیدائی جبکہ ماموں جان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ بھی کوئی عام شخصیت نہیں بلکہ “ تاج