Seerat-e-Data Ali Hajveri

Book Name:Seerat-e-Data Ali Hajveri

پیش کیا گیا۔ تلاشِ حدیث کے دوران آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہ اس میں سے ایک ایک کھجور اُٹھا کر کھاتے رہے حتّٰی کہ حدیث ملنے تک تمام کھجوریں ختم ہوگئیں ،  اتنی زیادہ کھجوریں کھالینے کی وجہ سے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہ کا اِنتقال ہوگیا۔

(تھذیب التھذیب ، حرف المیم ، من اسمہ مسلم ، مسلم بن حجاج …الخ ، ۸ / ۱۵۰ ، رقم : ۶۸۹۴)

حضرت ضَحَّاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہ کا شوقِ علمِ دِین

حضرت  ضَحَّاک بصری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہ کا لقب “ نَبِيل “ ہے ، اس لقب کی وجہ یہ ہوئی کہ ايک دن حضرت  امام ابنِ جُرَيج رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہ کی درس گاہ ميں(علمِ دِین سیکھنے کے لئے)مَوْجُود  تھے کہ اچانک وہاں سےايک ہاتھی کا گزر ہوا۔ تمام طَلَبہ دَرْس چھوڑ کر ہاتھی ديکھنے چلے گئے ، مگر یہ اپنی جگہ پر بیٹھے رہے ، حضرت امام ابنِ جُريج رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ  عَلَیْہنے پوچھا : ضحّاک!تم ہاتھی ديکھنے کيوں نہيں گئے؟ عرض کی : ہاتھی آپ کی صُحبت سے بڑھ کر نہيں!یہ جواب سُن کر حضرت  امام ابنِ جُريج رَحْمَۃُ اللہِ   عَلَیْہ نے فرمايا : “ اَنْتَ النَّبِيلیعنی تم تو بہت شاندار ہو۔

(تھذيب التھذيب ، حرف الضاد ، من ا سمہ ضحاک ، الضحاک بن مَخْلَد ، ۴ / ۷۹ ، رقم : ۳۰۵۷)

سُبْحٰنَ اللہ! پیارے پیارےاسلامی بھائیو! آپ نے سنا کہ ہمارے بزرگوں کا شوقِ علمِ دِین کیسا لاجواب تھاکہ جب یہ حضرات حُصُولِ علمِ دِین میں مشغُول ہوتے تو پھراپنے آس پاس کی ہر چیز سے بے پروا ہوجاتے تاکہ اپنے مقصد میں کامیابی سے ہمکنار ہوسکیں۔ بِلا شبہ ان نُفُوسِ قُدْسِیہ نے علمِ دِین کو اپنا سب کچھ دے دیا تھا تو علمِ دِین نے بھی انہیں محروم نہ رکھا بلکہ مُسلمانوں کارہنمابنادیا۔ یقیناً یہ سب ربِّ کائنات کی عطا ، علمِ دِین کے فضائل سے آگاہی اور علمِ دِین  سے مَحَبَّت ہی کا نتیجہ تھا کہ آج ہم ان کا ذکرِ خَیر کرکے اپنے دلوں کو مُنَوَّر کررہے ہیں ۔ آئیے!بطورِ تَرغیب ہم بھی علمِ دِین  کے فضائل پر مشتمل3 فرامینِ مُصْطَفٰےصَلَّی اللہُ   عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنتے ہیں :