Book Name:Muhaddis e Azam

کے کمرے میں لالٹین کا بندوبست کر دیا * آپ  رَحمۃُاللہ علیہ  مسجد میں حاضِر ہوتے اور نمازِ باجماعت میں کچھ تاخیر ہوتی تو کسی کتاب کا مطالعہ  شروع کر دیتے * اسی طرح نَمازِ عشا کے بعد کتب سامنے رکھ کر بىٹھ جاتے اور مطالعہ کرتے ، بسا اوقات فجر کى اذانىں شروع ہو جاتىں * استادِ گرامى صدرُ الشریعہ بدرُ الطریقہ مفتی  امجد على اعظمی  رَحمۃُاللہ علیہ نے آپ کى اَن تھک محنت  دىکھی تو خادِم کو ہداىت فرمائى کہ سردار احمد کو نَماز مغرب سے پہلے کھانا کھلا دىا کرو تاکہ مطالعہ مىں حرج نہ ہو۔ ( [1] )

اىک مرتبہ آپ کی آنکھوں مىں بڑى تکلىف تھى ، ڈاکٹر نے کہا : آپ آنکھوں پر زور نہ دىں ، اس بنا پر آپ  رَحمۃُاللہ علیہ نے چاہا کہ کچھ دن کے لئے کتابیں پڑھنابندکر دىں ، مگر اىسا نہ کر سکے کیونکہ کتابىں سامنے ہوں ، فرصت بھی  ہو اور پھر مطالعہ نہ ہو ، یہ ممکن نہیں  * آپ  رَحمۃُاللہ علیہ اکثر فرمایا کرتے : جس طرح تازہ روٹى اور تازہ سالن مزا دىتا ہے اسى طرح تازہ سبق اور تازہ مطالعہ مزىدار ہوتا ہے * حافظِ ملت مولانا عبد العزیز مبارک پوری  رَحمۃُ اللہ علیہ  آپ کے زمانۂ طالِبِ علمی کے اَحْوال بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : خوفِ خُدا ، زہد و تقویٰ ، اتباع ِ سنّت آپ ( یعنی مُحَدِّثِ اَعْظَم پاکستان  رَحمۃُاللہ علیہ ) کی طبیعت بن چکی تھی ، ہر قول و فعل ، تمام حرکات و سکنات میں اتباعِ سنّت ملحوظ رکھتے ۔ بلا ناغہ اسباق کے مطالعہ مىں اِنہماک ، کم کھانا ، کم سونا  اور شب و روز عِلْمِ دین سیکھنےمىں مصروف رہنا آپ کا معمول تھا۔ ( [2] )

اے عاشقان رسول! ہمیں بھی دِل میں شوقِ عِلْم و عَمَل بڑھانا چاہئے۔ ( 1 ) : حضرت ابو اُمَامہ باہلی رَضِیَ اللہ عنہ     فرماتے ہیں : سرکارِ دو عالَم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کی بارگاہ


 

 



[1]...حیاتِ مُحَدِّثِ اَعْظَم ، صفحہ : 36 خلاصۃً۔

[2]...حیاتِ مُحَدِّثِ اَعْظَم ، صفحہ : 38 خلاصۃً ۔