Book Name:Muhaddis e Azam
ہو جائے گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
2فرامینِ مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم : ( 1 ) : جو وعدہ پُورا نہیں کرتا ، اُس کا کوئی ایمان نہیں۔ ( [1] ) ( 2 ) : جو مسلمان اپنے بھائی سے وعدہ خلافی کرے اس پر اللہ پاک اور فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہے۔ ( [2] )
اے عاشقانِ رسول! وعدہ پورا کرنا سُنّتِ مصطفےٰ بلکہ سُنّتِ انبیا ہے * ہمارے آقا صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم وعدے کے بہت پَکے تھے اور * وعدہ توڑنے کو بہت ناپسند فرماتے تھے * اِعْلانِ نبوت سے پہلے ایک مرتبہ ایک شخص نے آپ سے عَرْض کیا : آپ ٹھہرئیے! مَیں ابھی آتا ہوں ، وہ شخص چلا گیا مگر واپس آنا بھول گیا ، 3دِن کے بعد اُسے دوبارہ یاد آیا ، جب یہ اسی جگہ پہنچا تو یہ دیکھ کر حیران رِہ گیا کہ آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم 3دِن گزرنے کے باوُجود وہیں تشریف فرما تھے اور مَاشَآءَ اللہ! شفقت و رَحْمت اور حُسْنِ اَخلاق دیکھئے! آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے اسے ڈانٹا نہیں ، غصہ نہیں ہوئے ، بَس اتنا فرمایا : اے شَخْص! تُو نے مجھے مشقت میں ڈال دیا۔ ( [3] ) اللہ پاک ہمیں بھی سُنّتِ سرکار پر عمل کرتے ہوئے وعدے پُورے کرنے والا بنائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔
مختلف سنتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃ المدینہ کی کتاب بہارِ شریعت جلد : 3 سے حِصَّہ 16اور شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنت حضرت علّامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری