Book Name:Muhaddis e Azam
ہم تو ہیں آپ دل فگار غم میں ہنسی ہے ناگوار
چھیڑ کے گُل کو نوبہار خون ہمیں رُلائے کیوں ؟
وضاحت : عشقِ رسول ہماری جان ہے ، اللہ پاک اس عشق میں روز بروز مزید اضافہ فرمائے ، لوگ سمجھتے ہیں عشق ایک دَرْد ہے ، ہاں! ایسا ہے مگر جسے اس دَرْد میں مزہ ہو ، وہ دواء کے ناز نخرے کیوں اُٹھائے۔ اے بہار! ہم پہلے ہی محبوب کے ہجر میں دِل زخمی کئے بیٹھے ہیں ، ایسی حالت میں ہنسنا کب گوارا ہوتا ہے ، لہٰذا پھول کِھلا کر ، موسم سُہانا بنا کر ہمارے غم میں مزید اِضَافہ مت کر...!!
( 3 ) : صحابہ و اَہْلِ بیت کا کا اَدَب
حُضُور مُحَدِّثِ اعظم پاکستان رَحمۃُاللہ علیہ صحابۂ کِرام و اَہْلِ بیتِ اطہار کا بھی خوب ادب کرتے تھے۔ جب بھی کسی صحابی کا نام لیتے تو ساتھ رَضِیَ اللہ عنہ خود بھی کہتے اور دوسروں سے بھی کہلوایا کرتے ، اگر کوئی طالبِ عِلْم حدیثِ پاک پڑھتے ہوئے کسی صحابی کے نام کے ساتھ رَضِیَ اللہ عنہ نہ پڑھتا تو اسے روک دیتے اور فرماتے : آپ نے صحابی کا نام پڑھا ہے ، لہٰذا رَضِیَ اللہ عنہ بھی کہیں۔ ( [1] )
کیوں نہ ہو رُتبہ بڑا اَصْحاب و اَہْلِ بیت کا ہے خُدائے مصطفےٰ اَصْحاب و اَہْلِ بیت کا
آل و اَصْحابِ نبی سب بادشہ ہیں بادشاہ میں فقط ادنیٰ گدا اَصْحاب و اَہْلِ بیت کا
فَضْلِ رَبّ سے دو جہاں میں کامیابی پائے گا دِل سے جو شیدا ہوا اَصْحاب و اَہْلِ بیت کا
ہر صَحابیِ نبی! جنَّتی جنَّتی سب صَحابیات بھی ! جنَّتی جنَّتی
چار یارانِ نبی! جنَّتی جنَّتی حضرتِ صدّیق بھی! جنَّتی جنَّتی