Book Name:Muhaddis e Azam

چلے جاتے۔ ذِکْر و اَذْکار اور نعت خوانی کا ایسا ذوق تھا کہ عموماً چلتے پھرتے نعتیں پڑھتے اور ذِکْرُ اللہ کرتے رہتے تھے۔ ( [1] )  

کاش لب پر مِرے رہے جاری                                                         ذِکْر آٹھوں پَہَر ترا یاربّ!

چشمِ تَر اور قلبِ مُضْطَر دے                                                                               اپنی  اُلفت  کی  مَے  پِلا  یاربّ! ( [2] )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                               صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

بچپن ہی سے شریعت کی پَیْروی

 * حُضُور مُحَدِّثِ اَعْظَم پاکستان  رَحمۃُاللہ علیہ سکول جاتے ہوئے ساتھیوں کی شرارتوں سے الگ تھلگ رہتے تھے * آپ کے گاؤں سے آم ٹھیلوں میں بھر کرمنڈی لے جائے جاتے تھے ، راستے میں کچھ آم گِر جاتے ، جنہیں طلبہ اُٹھا کر کھا لیتے ، لیکن آپ یہ گِرے ہوئے آم نہیں کھاتے تھے * سکول  جاتے ہوئے راستےمیں ایک برساتی نالہ پڑتا تھا جو موسمِ برسات میں بھر جاتا۔کم عمر طلبہ اس نالے کو پار کرنے کے لئے اپنے کپڑے سمیٹتے تو  گھٹنے ننگے ہو جاتے لیکن حُضُور مُحَدِّثِ اَعْظَم پاکستان  رَحمۃُاللہ علیہ کی اِحتیاط اور کمال حیاداری مرحبا!آپ نالہ پار کرنے کے لئے اپنے کپڑے نہ سمیٹتے بلکہ اپنے بڑے بھائی سے عرض کرتے : مجھے کندھوں پر بٹھا کر نالہ پار کروا دیں ، یُوں آپ گھٹنے کھولنے سے بچ جاتے تھے۔ ( [3] )  

سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو!کیسا عظیم الشّان اور نِرالا بچپن ہے۔حُضُور مُحَدِّثِ اَعْظَم پاکستان  رَحمۃُاللہ علیہ ابھی ننھی سی عمر میں ہیں * ابھی آپ پر نَمازیں بھی فرض نہیں


 

 



[1]...حیاتِ مُحَدِّثِ اَعْظَم پاکستان ، صفحہ : 30۔

[2]...وسائلِ بخشش ، صفحہ : 79۔

[3]...حیاتِ مُحَدِّثِ اَعْظَم پاکستان ، صفحہ : 30۔