Book Name:Muhaddis e Azam
الْمُعَظَّم کا مبارک مہینا ہے اور اس مہینے کو ماہِ دُرود بھی کہا جاتاہے۔
سُبْحٰنَ اللہ! شَعْبَانُ الْمُعَظَّم کی عظمتوں ، اس کی رفعتوں اور برکتوں کے کیا کہنے! اس ماہِ ذیشان کو محبوبِ رحمٰن ، سلطانِ دوجہان صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے اپنی طرف نسبت کر کے میرا مہینا فرمایا ، چنانچہ حدیثِ پاک میں ہے : شَہْرُ رَمَضَانَ شَہْرُ اللہ وَ شَہْرُ شَعْبَانَ شَہْرِی رمضان اللہ کا مہینا ہے اور شعبان میرا مہینا ہے۔ ( [1] )
چونکہ یہ آقا کا مہینا ہے ، اس لئے اس میں درودِ پاک کی بطورِخاص کثرت کی جاتی ہے۔ سرکارِ غوثِ اعظم ، شیخ عبد القادر جیلانی رَحمۃُ اللہ علیہ فرماتے ہیں : هو شَہْرُ الصَّلَاۃِ عَلَی النَّبِیِّ یعنی شعبان جانِ جاں و جانِ ایماں صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم پر درود پڑھنے کا مہینا ہے۔ ( [2] )
( 2 ) : شَعْبَانُ الْمُعَظَّم کی دوسری اَہَم عِبَادت : تلاوت کرنا
بَعْض روایات میں شَعْبَانُ الْمُعَظَّم کا نام ہیشَہْرُ الْقُرْآنرکھا گیا ہے ، ایک رِوَایت میں ہے : شَعْبَانُ الْمُعَظَّم نے اللہ پاک کے حُضُور عرض کیا : یا رَبّ! تُو نے مجھے 2عظمت والے مہینوں ( رجب اور رمضان ) کے درمیان رکھا ہے ، میرے لئے کیا ہے ؟ فرمایا : میں نے تجھ میں تلاوتِ قرآن رکھ دی ہے۔ ( [3] ) حضرت اَنَس بن مالِک رَضِیَ اللہ عنہ صحابۂ کرام علیہم الرضوان کا معمول بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : جیسے ہی شَعْبَانُ الْمُعَظَّم کی آمد ہوتی تو صحابۂ کرام علیہم الرضوان پوری توجہ کے ساتھ تِلاوتِ قرآن میں مصروف ہو جایا کرتے تھے۔ ( [4] ) چونکہ ماہِ شعبان شَہْرُ الْقُرْآن ( یعنی تلاوتِ قرآن کا مہینا ) بھی ہے ، اس لئے اس ماہِ مبارک میں