Book Name:Muhaddis e Azam

دیرہوتی تو آپ قصیدہ بُرْدَہ شریف ، نعت خوانی اور ذِکْرِ پاک کا سلسلہ شروع کروا دیتے ، اسی طرح گاڑی میں بھی نعت شریف و ذِکْرِ پاک ، وعظ و تقریر وغیرہ کا سلسلہ جاری رہتا۔ ( [1] )  

حدیثِ پاک پڑھانے کا خوبصُورت انداز

حُضُور مُحَدِّثِ اَعْظَم پاکستان  رَحمۃُاللہ علیہ کی خُصُوصی پہچان حدیث شریف ہے۔ آپ حدیثِ پاک پڑھایا کرتے تھے۔ آپ کا معمول مبارک تھا کہ اَحادىث کى شرح بیان کرتے ہوئےرسولِ اکرم ، سرورِ دو عالَم صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کا ذکرِ پاک  اور اَوصافِ حَمیدہ بھی ضرور بیان فرماتے ، حدیث پڑھتے پڑھاتے ہوئے جھومتے جاتے اور عشقِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم مىں  آنکھوں سے  آنسو بہتے رہتے۔آپ فرمایا کرتے تھے کہ جب لوگ بىمار ہوتے ہىں ، بُخار ىا سَر دَرْد ہوتا ہے تو وہ دوائى کھاتے ہىں ، لىکن مجھے تکلىف ہوتى ہے تو مىں حدىثِ مصطفےٰ پڑھاتا ہوں جس سے مجھے آرام آ جاتا ہے۔ ( [2] )

حدیث شریف پڑھانے میں ایک مبارک انداز یہ بھی تھا کہ حدیث میں پیارے آقا ، مُحَمَّدِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کے تبسم فرمانے کا ذکر آتا تو اس ادائے مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کو اپنانے کے لئے خود بھی تبسم فرمایا کرتے  اور طلبا کو بھی ہدایت کیا کرتے اگر کسی کے لبوں پر تبسم نہ دیکھتے تو فرماتے : آپ کے لبوں پر تبسم کیوں نہیں ؟ رسولِ پاک صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم کی ادائے تبسم پر اگر آپ تبسم نہ کریں گے تو بَھلا  اور کون سا موقع ہو گا ؟ ( [3] )

تم  دل کے لئے قرار آقا!                                                                                  تم راحتِ جانِ زار آقا!

وہ شکل ہے وہ ادا تمہاری                                                                           اللہ کو آئے پیار آقا!


 

 



[1]...حیاتِ مُحَدِّثِ اَعْظَم ، صفحہ : 151-152ملتقطاً۔

[2]...حیاتِ مُحَدِّثِ اَعْظَم ، صفحہ : 153 خلاصۃً۔

[3]...حیاتِ مُحَدِّثِ اَعْظَم ، صفحہ : 61 ۔