Book Name:Aqa Ki Ramzan Say Muhabbat

سے زیادہ سَعَادت کی بات یہ ہے کہ آدمی ماہِ رمضان کو پائے اور * اس کی خوب عزّت کر کے * روزے رکھ کر * خوب تِلاوت کر کے * زیادہ سے زیادہ نیک اَعْمَال کر کے * تَوبہ و اِسْتِغْفَار کر کے اپنی مغفرت کروانے میں کامیاب ہو جائے۔آہ ! وہ نادان جو اس مغفرت ، رحمت اور جہنّم سے آزادی کے مہینے میں بھی اپنی مغفرت کروانے میں کامیاب نہ ہو سکے ، وہ سخت محروم ہے۔حضرت اَنَس  بن مالِک رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسولِ اکرم ،   نورِ مُجَسَّم  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو فرماتے سنا : یہ رمضان تمہارے پاس آ گیا ہے ، اس میں جنّت کے دروازے کھول دیئے جا تے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں اور شیاطین کو قید کر دیا جاتا ہے۔محروم ہے وہ شخص جس نے رمضا ن کو پایا اور اس کی مغفرت نہ ہوئی کہ جب اس کی رَمضا ن میں مغفرت نہ ہوئی تو پھر کب ہو گی ! ( [1] )

مَہِ رَمضاں ، مَہِ غُفراں ، مَہِ سُبحاں ، مہِ رَحماں

کُھلیں  گے  بابِ  جنّت ، ماہِ  رمضان  آنے والا ہے ( [2] )

کاش ! اس سال جب ماہِ رمضان کی مبارک گھڑیوں میں ، دِن میں اور رات کے وقت ، سحری اور افطار کے وقت مغفرت کے پروانے تقسیم ہو رہے ہوں ، کاش ! صد کروڑ کاش ! اللہ پاک کی بے پناہ رحمتوں کا ایک چھینٹا ہم گنہگاروں پر بھی برس جائے اور ہم مغفرت پانے میں کامیاب ہو جائیں۔

نزع کے وقت مجھے جلوۂ محبوب دِکھا !


 

 



[1]...معجمِ اَوْسَط ، جلد : 5 ، صفحہ : 366 ، حدیث : 7627۔

[2]...وسائلِ فِردَوس ، صفحہ : 24۔