Book Name:Aqa Ki Ramzan Say Muhabbat

سال پڑھے جا سکتے ہیں ، تِلاوت بھی ہو سکتی ہے ، نفلی اعتکاف بھی کیا جا سکتا ہے مگر تَراوِیح صِرْف رمضان ہی میں پڑھی جاتی ہے ، لہٰذا تَراوِیح میں بالکل بھی سستی نہیں کرنی چاہئے۔  بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ تراویح  نہ بھی پڑھیں تو گناہ  نہیں ایسا نہیں ۔یاد رکھئے ! رمضانُ الْمُبارک میں تراویح پڑھنا سُنَّتِ مُؤَکَّدَہ ہے۔ ( [1] )  سیدی اعلیٰ حضرت فتاویٰ رضویہ شریف میں فرماتے ہیں سُنَّتِ مُؤَکَّدَہ  کے ترک کی عادت بنا لینا گناہ ہے۔ ( [2] ) تراویح کے مزید مسائل اور فضائل جاننے کے لئے مکتبۃالمدینہ کی کتاب فیضانِ رمضان کے باب فیضانِ تراویح کا مطالعہ فرمائیں اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! معلومات کا خزانہ ہاتھ آئے گا  ۔

  ( 4 ) : قرآنِ کریم کا دَور فرماتے

اے عاشقانِ رسول ! پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے ماہِ رمضان کے معمولات میں سے ایک یہ بھی ہے کہ آپ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ماہِ رمضان میں تِلاوتِ قرآن کی خوب کثرت فرمایا کرتے تھے بلکہ صحابئ رسول حضرت اِبْنِ عبّاس رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : ہر سال رمضانُ الْمُبارک کی ہر رات حضرت جبریلِ امین علیہ السَّلام  حاضِر ہوتے اور پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ   صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اُن کے ساتھ دَور فرمایا کرتے تھے۔ ( [3] )  

معلوم ہوا؛ رمضانُ الْمُبارک میں قرآنِ کریم کا دَور کرنا بھی سُنّتِ مصطفےٰ  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہے۔ دَوْر کا مطلب ہے : ایک پڑھے ، دوسرا سُنے ، پھر دوسرا پڑھے ، پہلا سُنے۔ حُفّاظِ کرام تو عُمُوماً دَور کرتے ہیں ، بالخصوص تراوِیح میں جو پارہ پڑھنا ہوتا ہے ، اس کا دَور کرتے


 

 



[1]...رد المحتار ، کتاب الصلاۃ ، باب الوتر و النوافل ، مبحث صلاۃ التراویح ، جلد : 2 ، صفحہ : 596۔

[2]...رد المحتار ، کتاب الصلاۃ ، باب الوتر و النوافل ، مبحث صلاۃ التراویح ، جلد : 2 ، صفحہ : 596۔

[3]...بخاری ، کتاب بدء الوحی ، صفحہ : 67 ، حدیث : 6۔