Book Name:Aqa Ki Ramzan Say Muhabbat

مِصْر کے ایک شہر میں استقبالِ رمضان کا انوکھا انداز

ماہِ رمضان کا پھر پُور استقبال کرنا مسلمانوں کا معمول ہے ، مشہور سَیّاح اِبْنِ بَطُّوْطَه  لکھتا ہے : 727 ہجری کی بات ہے ، میں مصر کے ایک شہر میں تھا ، شَعْبَانُ الْمُعَظَّم کی 29 تاریخ تھی ، وہاں کے قاضِی صاحِب قاضِی عزّ الدِّین کے گھر پر خُوب اہتمام ہو رہا تھا ، شام کے وقت شہر کے بڑے بڑے عُلَما اور رئیس لوگ قاضِی صاحب کے گھر پر جمع ہونا شروع ہوئے ، دروازے پر ایک چَوب دار ( شاہی نوکر )  کھڑا تھا جو پُرتپاک انداز میں آنے والے مہمانوں کا استقبال کر رہا تھا ، عُلَما ئے کرام تشریف لاتے اور اپنی اپنی جگہ پر بیٹھتے جا رہے تھے ، جب سب آ چکے تو قاضِی صاحِب تشریف لائے ، اب یہ سب افراد اپنی اپنی سُواریوں پر سُوار ہوئے ، شہر کے دیگر لوگ ان کے پیچھے پیچھے ہو لئے ، قاضِی صاحِب کی قیادت میں یہ قافلہ دُھوم دھام سے روانہ ہوا ، چلتے چلتے یہ قافلہ شہر سے باہَر ایک بلند جگہ پہنچ گیا ، اس جگہ قالین بچھے ہوئے تھے ، سب اپنی سواریوں سے نیچے اُترے ، مغرب کا وقت قریب تھا ، سب نے ماہِ رمضان کا چاند دیکھنے کی کوشش شروع کی ، چاند دیکھنے کے بعد مغرب کی نَماز وہیں ادا کی گئی ، نَماز کے بعد یہ قافلہ شہر کی طرف روانہ ہوا ، اب لوگوں کے ہاتھوں میں شمعیں ، مشعلیں اور فانوس تھے ، اس پیارے انداز سے سب لوگ قاضِی صاحب کے گھر تک آئے ، پھر اپنے اپنے گھروں کو چلے گئے۔ ان کے ہاں ہر سال ماہِ رمضان کے اِستقبال کا یہی انداز تھا اور اسے یہ لوگ یومُ الرُّکْبَه ( یعنی سُواری کا دِن )  کہتے تھے۔ ( [1] )

اِستقبالِ رمضان کے مختلف انداز

اے عاشقانِ رمضان ! ماہِ رمضان ، ماہِ غُفران کی آمد پرمختلف اندازسے اس


 

 



[1]...رحلۃ ابنِ بطوطہ ، جز : 1 ، صفحہ : 49۔