Book Name:Israaf Kay Deeni o Dunyawi Nuqsanat

کھانے بنائے جاتے ہیں جو کھا سکے کھایا اور باقی کوڑے دان کی نظر ہو جاتا ہے۔

دُنیا بھر میں اِسْراف کا ایک سر سری جائزہ

افسوس ! کہ یہ حال صِرْف ایک گھر ، گاؤں ، شہر یا ملک کا نہیں بلکہ اِسْراف اب عالمی مرض کی صُورت اختیار کر چکا ہے * اخباری سروے کے مُطابِق صِرف کراچی میں شادی ہالز ( Marriage Halls )  سے لاکھوں روپے کا کھانا پھینکا جاتا ہے * ایک رپورٹ کے مُطابِق دنیا میں ہر سال تیار کی جانے والی ایک تہائی خوراک ضائع ہو جاتی ہے * یورپ اور شمالی امریکہ میں اوسطاً ایک شخص سالانہ ایک سو کلو گرام قابل اِسْتِعمال خوراک ضائع کر دیتا ہے۔

شاید اسی بےتحاشہ اِسْراف کی نحوست ہے کہ دُنیا بھر میں خوراک کی کمی ، تنگدستی ، بھوک اور غربت  بڑھتی ہی چلی جا رہی ہے۔ مختلف رپورٹس کے مطابق * برطانیہ میں 40 لاکھ کے قریب افراد آج بھی مُناسِب خوراک تک رسائی نہیں رکھتے * امریکا میں 3 کروڑ 50لاکھ افراد ایسے خاندانوں سے مُنْسَلِک ہیں جن کی خوراک ناکافی ہے * یورپ میں 4 کروڑ 30 لاکھ افراد مناسِب خوراک سے مَحْرُوم ہیں اور عجیب بات یہ بھی ہے کہ یہ سب افراد اُنہی معاشروں میں موجود ہیں جہاں جدید سپر مارکیٹیں لاکھوں ٹن قابل اِسْتِعمال بہترین خوراک کو کچرے میں بدل رہی ہیں۔

اِسْرَاف سے بچنے کے دینی دُنیوی فائدے

پیارے اسلامی بھائیو ! کھانا ، پانی ، بجلی وغیرہ ہر قابِلِ استعمال چیز کی قدر کیجئے ! اگر ہم اِسْراف سے بچنے کی عادَت بنا لیں تو  اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم ! آخرت بھی سنورے گی اور دُنیا میں بھی اس کی برکتیں ظاہِر ہوں گی۔ آئیے ! کھانے کو اِسْراف  ( یعنی ضائع ہونے )  سے بچانے