Book Name:Israaf Kay Deeni o Dunyawi Nuqsanat

بے برکتی اور تنگدستی

آہ ! آج کل ہر ایک بے بَرَکتی اور تنگدستی کا رونا رو رہا ہے۔ کیا بعید کہ یہ روٹی کا اِحتِرام نہ کرنے کی ہی سزا ہو۔ آج شاید ہی کوئی مسلمان ایسا ہو ، جو روٹی ضائِع نہ کرتا ہو۔ ہر طرف کھانے کی بے حُرمتی کے دِل سوز نظّارے ہیں ، شادی کی تقریبات ہوں یا بُزرگانِ دین   رَحمۃُ اللہ علیہم   کی نیاز کے تبرُّکات۔ افسوس صد کروڑ افسوس ! * دسترخوانوں اور دریوں پر بے دردی کے ساتھ کھانا گِرایا جاتا ہے * کھانے کے دوران ہڈّیوں کے ساتھ بوٹی اورمَصالحہ برابر صاف نہیں کیا جاتا * گرم مصالحے کے ساتھ بھی کھانے کے کثیر اَجزا ضائِع کر دیئے جاتے ہیں * تھالوں میں بچا ہوا تھوڑا سا کھانا اور پِیالوں ، پتیلوں میں بچا ہوا شوربا دوبارہ استِعمال کرنے کا اکثر لوگوں کا ذِہن نہیں ، اِس طرح کا بہت سارا بچا ہوا کھانا عُمُوما ً کچرا کُونڈی کی نذر کر دیا جاتا ہے۔ ( [1] )

اسی طرح دعوتوں اور شادی بیاہ کی تقریبات وغیرہ میں دیکھ لیں؛ * اکثر لوگ ٹیبل پر سجی ایک سے زائد اشیا اپنی پلیٹ میں ڈال لیتے ہیں لیکن وہ ساری اشیا کھا نہیں سکتے۔ بہت سی اشیا پلیٹ میں رہ جاتی ہیں * بلکہ اب تو پلیٹ صاف کر کے کھانا تہذیب کے خلاف سمجھا جاتا ہے اس وجہ سے کچھ افراد جان بوجھ کر اپنی پلیٹوں میں کھانے پینے کی اشیا بچا کراٹھ جاتے ہیں اور صفائی کرنے والے پلیٹ میں بچی ہوئی کھانے پینے کی چیزیں پھینک کرضائع کردیتے ہیں۔اب تو رمضان المبارک میں بھی اسراف سے بچنے کی کوئی صورت  نظر نہیں آتی۔رمضان المبارک میں بڑی بڑی افطار پارٹیوں کا اہتمام کیا جاتا ہے مختلف قسم کے


 

 



[1]...فیضانِ سنت ، صفحہ : 254 ۔