Book Name:Israaf Kay Deeni o Dunyawi Nuqsanat

کے فضائِل پر چند احادیث سنتے ہیں :

 ( 1 ) : مغفرت کی بشارت

حضرت عبد اللہ بن اُمِّ حَرام رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : دو جہاں کے سلطان ، سرورِ ذیشان صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے فرمایا : روٹی کا احترام کرو کہ یہ آسمان و زمین کی بَرَکات سے ہے۔ جو شَخص دَستَر خوان سے گری ہوئی روٹی کو کھالے گا اُس کی مَغفِرت ہو جائے گی۔ ( [1] )

لوگوں سے شرما کر نیکیاں ترک نہ کیجئے

پیارے اسلامی بھائیو ! ہم اکثر اوقات برتنوں میں کھانا چھوڑ دیتے ہیں جو رزق ضائع ہونے کا سبب بنتا ہے ، اسی طرح اگر لقمہ نیچے گر جائے تو مَعَاذَ اللہ ! اسے اٹھا کر کھانے میں لوگوں سے شرم محسوس کرتے ہیں ، مگر افسوس صد کروڑ افسوس گناہ کرتے نہیں شرماتے۔ ہمارے بُزُرْگانِ دِیْن نیکی کے مُعَامَلے میں کسی کی شرم و حیا کی پرواہ نہ کرتے ، چحضرت حسن بصری رَحمۃُ اللہ علیہ سے مَرْوِی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت مَعْقِل بن یَسار رَضِیَ اللہ عنہ کھانا کھا رہے تھے کہ ان کے ہاتھ سے لقمہ گر گیا ، آپ رَضِیَ اللہ عنہ نے اسے اٹھایا اور صاف کر کے کھا لیا۔یہ دیکھ کر گنواروں نے آنکھوں سے اشارہ کیا  ( کہ یہ کتنی حقیر بات ہے کہ گرے ہوئے لقمہ کو انھوں نے کھا لیا ) کسی نے ان سے کہا ، خُدا امیر کا بھلا کرے  ( حضرت مَعْقِل بن یَسار رَضِیَ اللہ عنہ وہاں امیر و سردار کی حَیْثِیَّت سے تھے ) یہ گنوار ترچھی نگاہوں سے اشارہ کرتے ہیں کہ آپ نے گرا ہوا لقمہ کھا لیا۔ اس پر حضرت معقل بن یسار رَضِیَ اللہ عنہ نے فرمایا : ان عجمیوں کی وجہ سے میں فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم پر عمل نہیں چھوڑ سکتا۔ ہمیں حُکْم تھا کہ جب لقمہ گر جائے ، اسے صاف کر کے کھا لیا جائے ، شیطان کے لئے نہ


 

 



[1]...جامع صغیر ، صفحہ : 88 ، حدیث : 1426۔