Book Name:Israaf Kay Deeni o Dunyawi Nuqsanat

جملے کے جواب میں امیرِ اہلسنّت دَامَت برکاتہم العالیہ نے شَفْقَت بھرے انداز میں نَظَر اٹھا کر انہیں دیکھاا ور مسکرا دئیے ! پھر قریب جا کر ہاتھ ملایا اور انہیں سمجھاتے ہوے فرمایا : مجھے مزید چائے کی حاجَت نہیں۔ البتہ میں نے کپ میں پانی ڈال کر اس لئے پیا تاکہ رزق کا کوئی ذَرّہ ضائع نہ ہو۔آپ نے مزید نیکی کی دعوت دیتے ہوئے فرمایا : ایسی پیاری پیاری باتیں دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سنتوں بھرے اجتماع میں ہر جمعرات کو بعدِ مغرب بتائی جاتی ہیں۔ ہم بھی وہاں جاتے ہیں۔آپ سے گزارش ہے کہ آپ بھی جامع مسجد گلزارِ حبیب  ( سولجر بازارکراچی )  میں ہونے والے دعوتِ اسلامی کے ہفتہ وار سنّتوں بھرے اجتماع میں ضرور شرکت کیجئے۔ ( [1] )

پیارے اسلامی بھائیو ! اس واقعہ سے جہاں امیرِ اہلسنّت دَامَت برکاتہم العالیہ کی تحمل مزاجی  ( قوتِ برداشت ) اور حُسنِ اَخلاق کا پتہ چلتا ہے ،  وہیں یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ امیرِ اہلسنّت دَامَت برکاتہم العالیہ رِزْق کی کتنی قدر فرماتے ہیں اور اس کا مَعْمُولی سا ذَرّہ بھی ضائع نہیں ہونے دیتے۔سُبْحٰنَ اللہ ! واقعی شَیْخِ طَرِیْقَت ، اَمِیْرِ اَہلسنت دَامَت برکاتہم العالیہ کی احتیاطیں دیکھ کر نیک بزرگوں کی یاد تازہ ہو جاتی ہے۔

ہیں شریعت و طریقت کی حسین تصویر جو                زہد و تقویٰ کے نظّارے حضرتِ عطار ہیں

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                                صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد

اِسْراف سے کیسے بچیں ؟

پیارے اسلامی بھائیو ! اب تک جتنا بھی اِسراف کیا ہے برائے مہربانی ! اُس سے توبہ کر لیجئے۔ آئنده کھانے کے ایک بھی دانے اور شوربے کے ایک بھی قطرے کا اِسراف نہ ہو


 

 



[1]...پیکرِ شرم و حیا  ( تذکرۂ امیرِ اہلسنت ، قسط : 7 ) ، صفحہ : 3۔