Book Name:Israaf Kay Deeni o Dunyawi Nuqsanat

بے شک حد سے بڑھنے والے اسے پسند نہیں ۔

اسی طرح پارہ : 15 ، سورۂ بنی اِسْرَائیل ، آیت : 26 اور 27  میں اللہ پاک فرماتا ہے :

وَ لَا تُبَذِّرْ تَبْذِیْرًا(۲۶) اِنَّ الْمُبَذِّرِیْنَ كَانُوْۤا اِخْوَانَ الشَّیٰطِیْنِؕ-وَ كَانَ الشَّیْطٰنُ لِرَبِّهٖ كَفُوْرًا(۲۷)

  ( پارہ : 15 ، سورۂ بنی اِسْرائیل : 26 -27 )

ترجمہ کَنْزُ الایمان : اور فضول نہ اڑا بے شک اڑانے والے ( فضول خرچی کرنے والے )  شیطانوں کے بھائی ہیں اور شیطان اپنے رب کا بڑا ناشکرا ہے۔

اللہ اکبر ! پیارے اسلامی بھائیو ! کیسی چوٹ کرنے والی بات ہے ، جو لوگ اللہ پاک کی دِی ہوئی نعمتوں کو ضائِع کرتے ہیں ، کھانے ، پینے ، پہننے وغیرہ کی چیزوں کو ، مال و دولت کو فضول اڑاتے ہیں ، اللہ پاک نے فرمایا : وہ شیطان کے بھائی ہیں اور شیطان کون ہے ؟ سب سے بڑا کافِر ، سب سے بڑا ناشکرا ، سب سے ذلیل ترین کہ اس نے اللہ پاک کی نافرمانی کی اور ہمیشہ کے لئے مردُود ہو گیا۔

اس سے اندازہ لگائیے کہ فضول خرچی کرنے والا کتنا بُرا بندہ ہے کہ اللہ پاک نے اسے شیطان کا بھائی فرمایا ہے۔

اِسراف کسے کہتے ہیں ؟

پیارے اسلامی بھائیو ! اِسْراف کا معنی ہے : غیرِ حق میں خرچ کرنا۔ یعنی اللہ پاک کی دِی ہوئی نعمت کو جہاں خرچ کرنا چاہئے ، اس کے عِلاوہ کسی اور جگہ خرچ کر دینا ، جیسے؛ * کھانے پینے کی چیزیں ضائع کر دینا * کمرے میں لائٹ چل رہی ہے جبکہ وہاں لائٹ استعمال کرنے والا کوئی بھی نہیں ہے * ٹونٹی سے پانی بہہ رہا ہے مگر اس کی حاجت نہیں ہے  * پنکھا چل رہا ہے جبکہ ہوا لینے والا کوئی بھی نہیں ہے * ایسے ہی وہ اَشْیا  جو قابِلِ  استعمال ہیں ، ایسی